You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ الْمَصِّيصِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ مَنْصُورٍ مِنْ أَهْلِ ثَغْرٍ ثِقَةٌ قَالَ حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ بَكْرِ بْنِ سَوَادَةَ عَنْ أَبِي النَّجِيبِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ أَقْبَلَ رَجُلٌ مِنْ الْبَحْرَيْنِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمَ فَلَمْ يُرَدَّ عَلَيْهِ وَكَانَ فِي يَدِهِ خَاتَمٌ مِنْ ذَهَبٍ وَجُبَّةُ حَرِيرٍ فَأَلْقَاهُمَا ثُمَّ سَلَّمَ فَرَدَّ عَلَيْهِ السَّلَامَ ثُمَّ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَيْتُكَ آنِفًا فَأَعْرَضْتَ عَنِّي فَقَالَ إِنَّهُ كَانَ فِي يَدِكَ جَمْرَةٌ مِنْ نَارٍ قَالَ لَقَدْ جِئْتُ إِذًا بِجَمْرٍ كَثِيرٍ قَالَ إِنَّ مَا جِئْتَ بِهِ لَيْسَ بِأَجْزَأَ عَنَّا مِنْ حِجَارَةِ الْحَرَّةِ وَلَكِنَّهُ مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا قَالَ فَمَاذَا أَتَخَتَّمُ قَالَ حَلْقَةً مِنْ حَدِيدٍ أَوْ وَرِقٍ أَوْ صُفْرٍ
It was narrated from Abu Sa'eed Al-Khudri: A man came from Al-Bahrain to the Prophet [SAW] and greeted him with Salam, but he did not return his greeting. He was wearing a gold ring on his hand, and was wearing a silken Jubbah. He took them off, then he greeted him with Salam, and he returned his greeting. Then he said: 'O Messenger of Allah, I came to you just now, and you turned away from me.' He said: 'You had a coal of fire on your hand.' He said: 'Then I have brought many coals.' He said: 'What you have brought with you is no better for us than the stones of Al-Harrah, but it is a temporary convenience of this world.' He said: 'What should I use for a ring?' He said: 'A ring of iron or silver or brass.'
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے فرمایا:بحرین سے ایک آدمی نبئ اکرمﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور سلام کہا۔ آپ نے اسے جواب نہ دیا۔ اس کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی تھی۔ اور اس نے ریشمی قمیص پہن رکھی تھی۔ اس نے وہ دونوں چیزیں اتارنے کے بعد پھر سلام عرض کیا تو آپ نے سلام کا جواب دیا: پھر اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں ابھی آپ کےپاس حاضر ہوا تھا تو آپ نے مجھ سے اعراض فرمایا تھا۔ آپ نے فرمایا: تیرے ہاتھ میں آگ کا انگارہ تھا۔ اس نے کہا: پھر تو میں بہت سے انگارے لایا ہوں۔ آپ نے فرمایا: جو تولے کر آیا تھا ہمارے نزدیک اس کی حیثیت حرہ کے پتھروں سے زیادہ نہیں ۔ البتہ دنیوی زندگی میں اس سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ اس نے عرض کی: میں کس چیز کی انگوٹھی پہنوں؟ آپ نے فرمایا: لوہے ، چاندی یا پیتال کی انگوٹھی۔
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: ۵۱۹۱