You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَالَ فِي الْمَسْجِدِ فَقَامَ عَلَيْهِ بَعْضُ الْقَوْمِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعُوهُ لَا تُزْرِمُوهُ فَلَمَّا فَرَغَ دَعَا بِدَلْوٍ فَصَبَّهُ عَلَيْهِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ يَعْنِي لَا تَقْطَعُوا عَلَيْهِ
It was narrated from Anas that a Bedouin urinated in the Masjid, and some of the people went after him, but the Messenger of Allah (ﷺ) said: Leave him and do not restrain him. When he had finished he called for a bucket (of water) and poured it over it. [1] Abu 'Abdur-Rahman (An-Nasa'i) said: Meaning: 'Do not interrupt him.' [1]The author will cite this narration again in No. 330 as a possible proof for setting the minimum, since it mentions a bucket as if this is the minium amount required.
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ ایک دیہاتی آدمی نے مسجد نبوی میں پیشاب کرنا شروع کر دیا۔ کچھ لوگ اس کی طرف بڑھے(تاکہ اسے روکیں۔) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اسے رہنے دو اور اس کا پیشاب نہ روکو۔‘‘ جب وہ پیشاب سے فارغ ہوا تو آپ نے پانی سے بھرا ہوا ڈول منگوایا اور پیشاب پر بہا دیا۔ ابو عبدالرحمٰن (امام نسائی) رحمہ اللہ نے فرمایا: [لا تزرموہ] کے معنی ہیں: ’’اس کا پیشاب نہ روکو۔‘‘
وضاحت: ۱؎: اس میں بہت سی مصلحتیں تھیں، ایک تو یہ کہ اگر اسے بھگاتے تو وہ پیشاب کرتا ہوا جاتا جس سے ساری مسجد نجس ہو جاتی، دوسری یہ کہ اگر وہ پیشاب اچانک روک لیتا تو اندیشہ تھا کہ اسے کوئی عارضہ لاحق ہو جاتا، تیسری یہ کہ وہ گھبرا جاتا اور مسلمانوں کو بدخلق سمجھ کر اسلام ہی سے پھر جاتا وغیرہ وغیرہ۔