You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ وَيُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَا حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ قُلْتُ لِعَطَاءٍ أَيُّ حِينٍ أَحَبُّ إِلَيْكَ أَنْ أُصَلِّيَ الْعَتَمَةَ إِمَامًا أَوْ خِلْوًا قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ أَعْتَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ بِالْعَتَمَةِ حَتَّى رَقَدَ النَّاسُ وَاسْتَيْقَظُوا وَرَقَدُوا وَاسْتَيْقَظُوا فَقَامَ عُمَرُ فَقَالَ الصَّلَاةَ الصَّلَاةَ قَالَ عَطَاءٌ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ خَرَجَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ الْآنَ يَقْطُرُ رَأْسُهُ مَاءً وَاضِعًا يَدَهُ عَلَى شِقِّ رَأْسِهِ قَالَ وَأَشَارَ فَاسْتَثْبَتُّ عَطَاءً كَيْفَ وَضَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ عَلَى رَأْسِهِ فَأَوْمَأَ إِلَيَّ كَمَا أَشَارَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَبَدَّدَ لِي عَطَاءٌ بَيْنَ أَصَابِعِهِ بِشَيْءٍ مِنْ تَبْدِيدٍ ثُمَّ وَضَعَهَا فَانْتَهَى أَطْرَافُ أَصَابِعِهِ إِلَى مُقَدَّمِ الرَّأْسِ ثُمَّ ضَمَّهَا يَمُرُّ بِهَا كَذَلِكَ عَلَى الرَّأْسِ حَتَّى مَسَّتْ إِبْهَامَاهُ طَرَفَ الْأُذُنِ مِمَّا يَلِي الْوَجْهَ ثُمَّ عَلَى الصُّدْغِ وَنَاحِيَةِ الْجَبِينِ لَا يُقَصِّرُ وَلَا يَبْطُشُ شَيْئًا إِلَّا كَذَلِكَ ثُمَّ قَالَ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمَّتِي لَأَمَرْتُهُمْ أَنْ لَا يُصَلُّوهَا إِلَّا هَكَذَا
It was narrated that Ibn Juraij said: I said to 'Ata': 'What is the best time you think I should pray Al-'Atamah, either in congregation or on my own?' He said: 'I heard Ibn 'Abbas say: The Messenger of Allah (ﷺ) delayed Al-'Atamah one night until the people had slept and woken up, then slept and woken up again. Then 'Umar got up and said: 'The prayer, the prayer!' 'Ata' said: 'Ibn 'Abbas said: The Messenger of Allah (ﷺ) came out, and it is as if I can see him now, with water dripping from his head, putting his hand on the side of his head. [He said: And he indicated (how) ].' I checked with 'Ata' how the Prophet (ﷺ) put his hand on his head, and he showed me the same way as Ibn 'Abbas had done. 'Ata' spread his fingers a little, then placed them with the tips of his fingers on his forehead, then he drew his fingers together on his head until his thumb touched the edge of the ear that is next to the face, then moved it to his temple and forehead, then he said: 'Were it not that I would impose too much difficulty for my Ummah, I would have commanded them to offer this prayer only at this time.'
جناب ابن جریج بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عطاء سے پوچھا: کون سا وقت آپ زیادہ مناسب سمجھتے ہیں کہ میں اس میں عشاء کی نماز پڑھوں، خواہ امام ہوں یا اکیلا؟ انھوں نے فرمایا: میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عشاء کو مؤخر کیا حتیٰ کہ لوگ سوگئے، پھر جاگے (مگر آپ ابھی تشریف نہ لائے تھے، لہٰذا) پھر سوگئے، پھر جاگے تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کھڑے ہوکر پکارا: (اے اللہ کے رسول!) نماز! نماز! (نماز کے لیے تشریف لائیے!) عطاء نے کہا: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ پھر اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے۔ مجھے یوں محسوس ہوتا ہے کہ میں اب بھی دیکھ رہا ہوں کہ آپ کے سر مبارک سے پانی کے قطرے گر رہے تھے اور آپ اپنا ہاتھ سر کی ایک جانب رکھا ہوا تھا، پھر آپ نے اشارہ کیا۔ (ابن جریج نے کہا:) میں نے عطاء سے پوچھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دست مبارک کس طرح سر پر رکھا ہوا تھا؟ عطاء نے میرے سامنے اس طرح اشارہ کیا جس طرح ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کیا تھا۔ عطاء نے اپنی انگلیاں کچھ کھولیں، پھر انھیں سر پر رکھا کہ آپ کی انگلیوں کے کنارے سر کے اگلے حصے تک پہنچتے تھے، پھر اس (عطاء) نے اپنی انگلیاں ملالیں اور انھیں اس طرح سر پر سے گزارا کہ آپ کے انگوٹھے کان کے اس کنارے کو لگے جو چہرے کی جانب ہے، پھر کنپٹی اور ماتھے کے کنارے کو لگے۔ وہ ذرہ بھر بھی کمی بیشی نہ کرتے تھے بلکہ بالکل اسی طرح، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر یہ خطرہ نہ ہوتا کہ میں اپنی امت کو مشقت میں ڈال دوں گا تو میں انھیں حکم دیتا کہ وہ ضرور اسی وقت نماز پڑھا کریں۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المواقیت ۲۴ (۵۷۱)، والتمنی ۹ (۷۲۳۹)، صحیح مسلم/المساجد ۳۹ (۶۴۲)، (تحفة الأشراف: ۵۹۱۵)، مسند احمد ۱/۲۲۱، ۳۶۶، سنن الدارمی/الصلاة ۱۹ (۱۲۵۱) (صحیح)