You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ قَالَ أَنْبَأَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ سُفْيَانَ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَتْ مُلُوكٌ بَعْدَ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ عَلَيْهِ الصَّلَاة وَالسَّلَامُ بَدَّلُوا التَّوْرَاةَ وَالْإِنْجِيلَ وَكَانَ فِيهِمْ مُؤْمِنُونَ يَقْرَءُونَ التَّوْرَاةَ قِيلَ لِمُلُوكِهِمْ مَا نَجِدُ شَتْمًا أَشَدَّ مِنْ شَتْمٍ يَشْتِمُونَّا هَؤُلَاءِ إِنَّهُمْ يَقْرَءُونَ وَمَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولَئِكَ هُمْ الْكَافِرُونَ وَهَؤُلَاءِ الْآيَاتِ مَعَ مَا يَعِيبُونَّا بِهِ فِي أَعْمَالِنَا فِي قِرَاءَتِهِمْ فَادْعُهُمْ فَلْيَقْرَءُوا كَمَا نَقْرَأُ وَلْيُؤْمِنُوا كَمَا آمَنَّا فَدَعَاهُمْ فَجَمَعَهُمْ وَعَرَضَ عَلَيْهِمْ الْقَتْلَ أَوْ يَتْرُكُوا قِرَاءَةَ التَّوْرَاةِ وَالْإِنْجِيلِ إِلَّا مَا بَدَّلُوا مِنْهَا فَقَالُوا مَا تُرِيدُونَ إِلَى ذَلِكَ دَعُونَا فَقَالَتْ طَائِفَةٌ مِنْهُمْ ابْنُوا لَنَا أُسْطُوَانَةً ثُمَّ ارْفَعُونَا إِلَيْهَا ثُمَّ اعْطُونَا شَيْئًا نَرْفَعُ بِهِ طَعَامَنَا وَشَرَابَنَا فَلَا نَرِدُ عَلَيْكُمْ وَقَالَتْ طَائِفَةٌ مِنْهُمْ دَعُونَا نَسِيحُ فِي الْأَرْضِ وَنَهِيمُ وَنَشْرَبُ كَمَا يَشْرَبُ الْوَحْشُ فَإِنْ قَدَرْتُمْ عَلَيْنَا فِي أَرْضِكُمْ فَاقْتُلُونَا وَقَالَتْ طَائِفَةٌ مِنْهُمْ ابْنُوا لَنَا دُورًا فِي الْفَيَافِي وَنَحْتَفِرُ الْآبَارَ وَنَحْتَرِثُ الْبُقُولَ فَلَا نَرِدُ عَلَيْكُمْ وَلَا نَمُرُّ بِكُمْ وَلَيْسَ أَحَدٌ مِنْ الْقَبَائِلِ إِلَّا وَلَهُ حَمِيمٌ فِيهِمْ قَالَ فَفَعَلُوا ذَلِكَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَرَهْبَانِيَّةً ابْتَدَعُوهَا مَا كَتَبْنَاهَا عَلَيْهِمْ إِلَّا ابْتِغَاءَ رِضْوَانِ اللَّهِ فَمَا رَعَوْهَا حَقَّ رِعَايَتِهَا وَالْآخَرُونَ قَالُوا نَتَعَبَّدُ كَمَا تَعَبَّدَ فُلَانٌ وَنَسِيحُ كَمَا سَاحَ فُلَانٌ وَنَتَّخِذُ دُورًا كَمَا اتَّخَذَ فُلَانٌ وَهُمْ عَلَى شِرْكِهِمْ لَا عِلْمَ لَهُمْ بِإِيمَانِ الَّذِينَ اقْتَدَوْا بِهِ فَلَمَّا بَعَثَ اللَّهُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَبْقَ مِنْهُمْ إِلَّا قَلِيلٌ انْحَطَّ رَجُلٌ مِنْ صَوْمَعَتِهِ وَجَاءَ سَائِحٌ مِنْ سِيَاحَتِهِ وَصَاحِبُ الدَّيْرِ مِنْ دَيْرِهِ فَآمَنُوا بِهِ وَصَدَّقُوهُ فَقَالَ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَآمِنُوا بِرَسُولِهِ يُؤْتِكُمْ كِفْلَيْنِ مِنْ رَحْمَتِهِ أَجْرَيْنِ بِإِيمَانِهِمْ بِعِيسَى وَبِالتَّوْرَاةِ وَالْإِنْجِيلِ وَبِإِيمَانِهِمْ بِمُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَصْدِيقِهِمْ قَالَ يَجْعَلْ لَكُمْ نُورًا تَمْشُونَ بِهِ الْقُرْآنَ وَاتِّبَاعَهُمْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِئَلَّا يَعْلَمَ أَهْلُ الْكِتَابِ يَتَشَبَّهُونَ بِكُمْ أَنْ لَا يَقْدِرُونَ عَلَى شَيْءٍ مِنْ فَضْلِ اللَّهِ الْآيَةَ(الحدید:57:29)
It was narrated that Ibn 'Abbas said: There were kings after 'Isa bin Mariam who altered the Tawrah and the Injil, but there were among them believers who read the Tawrah. It was said to their kings: 'We have never heard of any slander worse than that of those (believers) who slander us and recite: And whosoever does not judge by what Allah has revealed, such are the disbelievers. In these Verses, they are criticizing us for our deeds when they recite them.' So he called them together and gave them the choice between being put to death, or giving up reading the Tawrah and Injil, except for what had been altered. They said: 'Why do you want us to change? Leave us alone.' Some of them said: 'Build us a tower and let us go up there, and give us something to lift up our food and drink so we do not have to mix with you.' Others said: 'Let us go and wander throughout the land, and we will drink as the wild animals drink, and if you capture us in your land, you may kill us.' Others said: 'Build houses for us in the wilderness, and we will dig wells and grow vegetables, and we will not mix with you or pass by you, for there is no one of the tribes among whom we do not have close relatives.' So they did that, and Allah revealed the words: 'But the monasticism which they invented for themselves, We did not prescribe for them, but (they sought it) only to please Allah therewith, but that they did not observe it with the right observance.' Then others said: 'We will worship as so-and-so worshipped, and we will wander as so-and-so wandered, and we will adopt houses (in the wilderness) as so-and-so did.' But they were still following their Shirk with no knowledge of the faith of those whom they claimed to be following. When Allah sent the Prophet [SAW], and they were only a few of them left, a man came down from his cell, and a wanderer came from his travels, and a monk came from his monastery, and they believed in him. And Allah said: 'O you who believe! Fear Allah, and believe in His Messenger (Muhammad), He will give you a double portion of His mercy - meaning, two rewards, because of their having believed in 'Isa and in the Tawrah and Injil, and for having believing in Muhammad [SAW]; and He will give you a light by which you shall walk (straight), - meaning, the Qur'an, and their following the Prophet [SAW]; and He said: 'So that the people of the Scripture (Jews and Christians) may know that they have no power whatsoever over the Grace of Allah.'
حضرت ابن عباس نے فرمایا: حضرت عیسیٰ ابن مریم کے بعد کچھ ایسے بادشاہ ہوئے جنہوں نے تورات و انجیل کو بدل دیا اور ان میں کچھ ایمان پر قائم رہے۔ وہ (اصل) تورات پڑھتے تھے۔ ان بادشاہوں سے کہا گیا: ہم کوئی گالی اس گالی سے سخت نہیں پاتے جو یہ ہمیں دیتے ہیں کیونکہ یہ پڑھتے ہیں: ’’جو شخص اللہ تعالیٰ کے اتارے ہوئے احکام کے مطابق فیصلہ نہ کرے، وہ کافر ہے۔‘‘ اور اس قسم کی دوسری آیات، نیز وہ اپنی قرأت میں ہم پر عملی عیب بھی لگاتے ہیں۔ ان کو بلائیں اور انہیں کہیں کہ جس طرح ہم پڑھتے ہیں، وہ بھی اسی طرح پڑھیں اور وہ بھی اسی طرح ایمان لائیں جس طرح ہمارا ایمان ہے۔ بادشاہ نے ان کو بلایا اور ان کو قتل کی دھمکی دی الَّا یہ کہ وہ تورات و انجیل کی صحیح قرأت چھوڑ کر ان کی طرح تبدیل شدہ قرأت کریں۔ ان (مومن) لوگوں نے کہا: تمہیں اس سے کیا فائدہ ہوگا؟ تم ہمیں چھوڑ دو۔ ان میں سے ایک گروہ نے کہا: تم ہمارے لیے کوئی بلند عمارت بنا دو۔ پھر ہمیں اس پر چڑھا دو۔ہمیں کوئی یسی چیز دو کہ ہم اپنا کھانا پینا اوپر لے جا سکیں۔ ہم تمہارے پاس نہیں آئیں گے۔ ایک گروہ نے کہا: ہمیں چھوڑو۔ ہم زمین میں گھومتے پھریں گے اور بلا وجہ چکر لگاتے رہیں گے۔ اگر تم ہمیں اپنے علاقے میں پکڑ لو تو بے شک ہمیں قتل کر دینا۔ ایک اور گروہ نے کہا: ہمارے لیے صحراؤںؓ میں گھر بناد و۔ ہم کنویں کھود لیں گے۔ اور سبزیاں کاشت کریں گے۔ نہ ہم تمہارے پاس آئیں گے، نہ تمہارے قریب سے گزریں گے۔ ان قبائل میں سے کوئی قبیلہ بھی ایسا نہ تھا جس کا کوئی دوست اور رشتے دار ان(مومن) لوگوں میں نہ ہو اس لیے انہوں نے یہ باتیں مان لیں پھر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری: ’’اور رہبانیت انہوں نے خود ایجاد کرلی، ہم نے اسے ان پر فرض نہیں کیا تھا، مگر اللہ کی خوشنودی کی طلب میں انہوں نے آپ ہی یہ بد عت نکالی اور پھر اس کی پابندی کرنے کا جو حق تھا اسے ادا نہ کیا۔‘‘ اور کچھ دوسرے لوگ بھی کہنے لگے کہ ہم تو اس طرح عبادت کریں گے جیسے کہ فلاں (اونچی عمارتوں والے) کرتے ہیں اور ہم بھی اسی طرح گھومتے پھریں گے جیسے یہ گھومتے پھرتے ہیں۔ اور ہم بھی آبادیوں سے دور جھونپڑیاں بنالیں گے جس طرح انہوں نےبنائی ہیں، حالانکہ یہ لوگ مشرک تھے اور ان کو ان لوگوں کے ایمان کا کوئی علم نہ تھا جن کی قتدا کا وہ دم بھرتے تھے۔ جب اللہ تعالیٰ نے بنیٔ اکرمﷺ کو مبعوث فرمایا اور ان میں سے بھی چند لوگ ہی رہ گئے تو مناروں والے (راہب لوگ) اپنے مناروں سے اتر آئے اور گھومنے پھرنے والے بھی واپس آگئے اور جھونپڑیوں والے اپنی جھونپڑیوں سے لوٹ آئے۔ اور یہ سب لوگ آپ پر ایمان لے آئے اور آپ کی تصدیق کی۔ اللہ تبارک وتعالیٰ نے فرمایا: ’’اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اورا س کے رسول پر ایمان لاؤ۔ اللہ تعالیٰ تمہیں اپنی رحمت سے دوہر اجر عطا فرمائے گا۔‘‘ ایک اجر حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور تورات و انجیل پر ایمان لانے کا اور دوسرا اجر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان و تصدیق کا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’ اور اللہ تعالیٰ تمہیں نور عطا فرمائے گا جس کی روشنی میں تم ( راہ حق پر چلو گے۔‘‘ اس نور سے مراد قرآن مجید اور نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے مزید فرمایا: ’’تاکہ اہل کتاب (یہود و نصاریٰ) جان لیں، یعنی تمہاری مشابہت اختیار کریں (تمہاری طرح ایمان لے آئیں) کہ وہ بذات خود اللہ تعالیٰ کا کچھ بھی فضل حاصل نہیں کر سکتے۔۔۔ الخ‘‘
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: ۵۵۷۵)