You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ مَعْمَرٍ ح وَأَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ وَعَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ إِلَى بَنِي جَذِيمَةَ فَدَعَاهُمْ إِلَى الْإِسْلَامِ فَلَمْ يُحْسِنُوا أَنْ يَقُولُوا أَسْلَمْنَا فَجَعَلُوا يَقُولُونَ صَبَأْنَا وَجَعَلَ خَالِدٌ قَتْلًا وَأَسْرًا قَالَ فَدَفَعَ إِلَى كُلِّ رَجُلٍ أَسِيرَهُ حَتَّى إِذَا أَصْبَحَ يَوْمُنَا أَمَرَ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ أَنْ يَقْتُلَ كُلُّ رَجُلٍ مِنَّا أَسِيرَهُ قَالَ ابْنُ عُمَرَ فَقُلْتُ وَاللَّهِ لَا أَقْتُلُ أَسِيرِي وَلَا يَقْتُلُ أَحَدٌ وَقَالَ بِشْرٌ مِنْ أَصْحَابِي أَسِيرَهُ قَالَ فَقَدِمْنَا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذُكِرَ لَهُ صُنْعُ خَالِدٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَبْرَأُ إِلَيْكَ مِمَّا صَنَعَ خَالِدٌ قَالَ زَكَرِيَّا فِي حَدِيثِهِ فَذُكِرَ وَفِي حَدِيثِ بِشْرٍ فَقَالَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَبْرَأُ إِلَيْكَ مِمَّا صَنَعَ خَالِدٌ مَرَّتَيْنِ
It was narrated from Salim that his father said: The Prophet [SAW] sent Khalid bin Al-Walid to Banu Jadhimah. He called them to Islam, but they could not say Aslamna (we submitted, i.e., became Muslim) so they started to say Saba'na (we changed our religion). Khalid started killing and taking prisoners, and he gave a prisoner to each man. The next day Khalid bin Al-Walid issued orders that each man among us kill his prisoner. Ibn 'Umar said: I said: 'By Allah, I will not kill my prisoner, and no one (among my companions) will kill his prisoner.' We came to the Prophet [SAW], and he was told of what Khalid had done. The Prophet [SAW] said: 'I disavow what Khalid has done,' twice.
حضرت سالم کے والد محترم (حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ) بیان کرتے ہیں کہ نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت خالد بن ولیدکو بنو جذیمہ کی طرف بھیجا۔ حضرت خالد نے ان کو اسلام کی دعوت دی۔ وہ (مسلمان ہو گئے لیکن) اچھی طرح یہ نہ کہہ سکے کہ ہم مسلمان ہوگئے اور کہنے لگے: ہم نے اپنا دین چھوڑا (أسلمنا کہنے کی بجائے صبأنا، صبأنا کہنے لگے) حضرت خالد ان کو قتل اور قید کرنے لگ گئے۔ انہوں نے (ہم میں سے) ہر شخص کو اس کا قیدی سپرد کر دیا۔ اگلے دن صبح کے وقت حضرت خالد بن ولید نے حکم دیا کہ ہر شخص اپنا قیدی قتل کر دے۔ عبد اللہ بن عمر نے کہا: اللہ کی قسم! میں اپنا قیدی قتل نہیں کروں گا اور میرے ساتھیوں میں سے کوئی دوسرابھی اپنا قیدی قتل نہیں کرے گا۔ پھر ہم نے نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ سے حضرت خالد کی یہ کار گزاری ذکر کی گئی۔ نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے اور فرمایا: ’’اے اللہ! میں اس کام سے بری ہوں جو خالد نے کیا۔‘‘ آپ نے یہ دو مرتبہ فرمایا۔