You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ جَابِرٍ عَنْ الْقَاسِمِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ بَيْنَا أَقُودُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَقَبٍ مِنْ تِلْكَ النِّقَابِ إِذْ قَالَ أَلَا تَرْكَبُ يَا عُقْبَةُ فَأَجْلَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَرْكَبْ مَرْكَبَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ أَلَا تَرْكَبُ يَا عُقْبَةُ فَأَشْفَقْتُ أَنْ يَكُونَ مَعْصِيَةً فَنَزَلَ وَرَكِبْتُ هُنَيْهَةً وَنَزَلْتُ وَرَكِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ أَلَا أُعَلِّمُكَ سُورَتَيْنِ مِنْ خَيْرِ سُورَتَيْنِ قَرَأَ بِهِمَا النَّاسُ فَأَقْرَأَنِي قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ وَ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ فَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَتَقَدَّمَ فَقَرَأَ بِهِمَا ثُمَّ مَرَّ بِي فَقَالَ كَيْفَ رَأَيْتَ يَا عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ اقْرَأْ بِهِمَا كُلَّمَا نِمْتَ وَقُمْتَ
It was narrated that 'Uqbah bin 'Amir said: While I was leading the Messenger of Allah [SAW] (on his mount) in one of these mountain passes, he said: 'Why don't you ride, O 'Uqbah?' I had too much respect for the Messenger of Allah [SAW] to ride the mount of the Messenger of Allah [SAW]. Then he said: 'Why don't you ride, O 'Uqbah?' I was worried that I might be disobeying him, so he got off, and I rode for a little while, then I got off and the Messenger of Allah [SAW] rode. Then he said: 'Shall I not teach you two of the best Surahs that the people recite?' And he taught me: 'Say: I seek refuge with (Allah) the Lord of the daybreak,' and 'Say: I seek refuge with (Allah) the Lord of mankind. Then the Iqamah was said and he went forward and recited them. Then he passed by me and said: 'What do you think, O 'Uqbah bin 'Amir? Recite them every time you go to sleep and get up.'
حضرت عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ‘انھوں نے کہا کہ ایک دفعہ میں رسول اللہ ﷺکی سواری کی لگام پکڑ کر ان گھاٹیوں میں سے کسی گھاٹی میں چل رہا تھا کہ آپ نے فرمایا:’’عقبہ!تو(میرے ساتھ) ؟‘‘ میں نے اس بات کو بہت بڑا محسوس کیا کہ میں رسول اللہﷺکی سواری پر سوار ہو جاؤں۔کچھ دیر بعد آپ نے فرمایا:’’عقبہ توسوار کیوں نہیں ہو جاتا؟‘‘مجھے خطرہ محسوس ہوا کہ کہیں آپ کی نافرمانی نہ ہو ۔آخر آپ اترے تو میں تھوڑی دیر کے لیے سوار ہو گیا ۔پھر میں اتر آیااور رسول اللہﷺسوار ہو گئے ۔پھر آپ نے فرمایا:’’کیا میں تجھ دو بہترین سورتیں نہ سکھاؤں جو لوگوں نے پڑھی ہیں ۔‘‘پھر آپ نے مجھے سورۂ(قل اعوذ برب الفلق)او رسورۂ(قل اعوذ برب الناس)پڑھائیں۔پھر جماعت کے لیے اقامت کہی گئی تو آپ آگے بڑھے اور یہی دو سورتیں پڑھیں۔پھر (نماز سے فراغت کے بعد)میرے پاس سے گزرے تو فرمایا:’’عقبہ بن عامر !تیری کیا رائے ہے ؟ان سورتوں کو پڑھ کر جب بھی سوئے یا جاگے ۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: ۵۴۳۸