You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنَ خَالِدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ وَاقِدٍ أَخْبَرَنِي خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ عَلِمْتُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَصُومُ فَتَحَيَّنْتُ فِطْرَهُ بِنَبِيذٍ صَنَعْتُهُ لَهُ فِي دُبَّاءٍ فَجِئْتُهُ بِهِ فَقَالَ أَدْنِهِ فَأَدْنَيْتُهُ مِنْهُ فَإِذَا هُوَ يَنِشُّ فَقَالَ اضْرِبْ بِهَذَا الْحَائِطَ فَإِنَّ هَذَا شَرَابُ مَنْ لَا يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ وَفِي هَذَا دَلِيلٌ عَلَى تَحْرِيمِ السَّكَرِ قَلِيلِهِ وَكَثِيرِهِ وَلَيْسَ كَمَا يَقُولُ الْمُخَادِعُونَ لِأَنْفُسِهِمْ بِتَحْرِيمِهِمْ آخِرِ الشَّرْبَةِ وَتَحْلِيلِهِمْ مَا تَقَدَّمَهَا الَّذِي يُشْرَبُ فِي الْفَرَقِ قَبْلَهَا وَلَا خِلَافَ بَيْنَ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّ السُّكْرَ بِكُلِّيَّتِهِ لَا يَحْدُثُ عَلَى الشَّرْبَةِ الْآخِرَةِ دُونَ الْأُولَى وَالثَّانِيَةِ بَعْدَهَا وَبِاللَّهِ التَّوْفِيقُ
It was narrated that Abu Hurairah said: I know that the Messenger of Allah [SAW] was fasting, so I prepared some Nabidh for him to break his fast that I had prepared for him in a gourd. I brought it to him and he said: 'Bring it here.' So I brought it closer and it was bubbling. He said: 'Throw it against the wall (throw it away), for this is the drink of one who does not believe in Allah or the Last Day.'
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا :مجھے علم تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزہ رکھا ہوا ہے تو میں نے آپ کی افطار ی کے لیے کدو کے برتن میں نبیذ تیار کر کے ایک طرف رکھ چھوڑی ۔پھر افطاری کے وقت میں وہ نبیذ لے کر آپ کے پاس حاضر ہوا تو آپ نےفرمایا : ’’( میرے )قریب کرو۔،، میں نے وہ آپ کے قریب کی تو وہ جو ش مارہی تھی ۔آپ نے فرمایا : ’’اسے اس دیوار پر دے مارو ۔اس قسم کی نبیذ تو وہ لوگ پیتے ہیں جو اللہ تعالی اور آخرت کو نہیں مانتے ۔،، ابو عبد الرحمان (امام نسائی ) نے فرمایا: اس حدیث میں دلیل ہے کہ نشہ آور چیز قلیل بھی حرام ہے کثیر بھی ، نہ کہ جیسے اپنے آپ کو دھوکا دینے والے لوگ کہتے ہیں کہ آخر ی گھونٹ جس سے نشہ آیا ،حرام ہے ۔پہلے گھونٹ حلال ہیں ، خواہ وہ ایک فرق پی لے ، حالانکہ اہل علم اس باب پر متفق ہیں کہ نشہ صرف آخری گھونٹ سے ہی پیدا نہیں ہو تا بلکہ پہلے گھونٹ بھی نشے ولے ہی ہیں اللہ تعالی ہی تو فیق دینے والا ہے ۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی یہ کہنا کہ نشہ کا اثر صرف اخیر گھونٹ سے ہوتا ہے یہ صحیح نہیں ہے، کیونکہ اس اثر میں تو اس سے پہلے کے گھونٹ کا بھی دخل ہے۔