You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَعْتَكِفَ صَلَّى الصُّبْحَ ثُمَّ دَخَلَ فِي الْمَكَانِ الَّذِي يُرِيدُ أَنْ يَعْتَكِفَ فِيهِ فَأَرَادَ أَنْ يَعْتَكِفَ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ فَأَمَرَ فَضُرِبَ لَهُ خِبَاءٌ وَأَمَرَتْ حَفْصَةُ فَضُرِبَ لَهَا خِبَاءٌ فَلَمَّا رَأَتْ زَيْنَبُ خِبَاءَهَا أَمَرَتْ فَضُرِبَ لَهَا خِبَاءٌ فَلَمَّا رَأَى ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ آلْبِرَّ تُرِدْنَ فَلَمْ يَعْتَكِفْ فِي رَمَضَانَ وَاعْتَكَفَ عَشْرًا مِنْ شَوَّالٍ
It was narrated that 'Aishah said: When the Messenger of Allah (ﷺ) wanted to observe I'tikaf, [2] he would pray Fajr then enter the place where he wnated to observe I'tikaf. He wanted to observe I'tikaf during the last ten days of Ramadan, so he commanded that a Khiba' (tent) be pitched for him. Then Hafsah ordered that a Khiba' be pitched for her, and when Zainab saw her tent she ordered that a Khiba' be pitched for her too. When the Messenger of Allah (ﷺ) saw that he said: 'Is it righteousness that you seek?' And he did not observe I'tikaf in Ramadan, and observed I'tikaf for ten days in Shawwal (instead). [1] Al-Khiba': One of the house of the Bedouins made of Wabir (camel or goat fur) or wool, not of hair (from other pelts). And it would have two or three posts. (An-Nihayah) [2] Seclusion in the Masjid for the sake of devotion to Allah.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اعتکاف کا ارادہ فرماتے تو صبح کی نماز پڑھ کر اعتکاف والی جگہ میں داخل ہوتے۔ ایک دفعہ آپ نے رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف کا ارادہ فرمایا، چنانچہ آپ نے حکم دیا اور آپ کے لیے (مسجد میں) ایک خیمہ لگایا گیا۔ حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے حکم دیا تو ان کا خیمہ بھی لگا دیا گیا۔ جب حضرت زینب رضی اللہ عنہا نے ان کا خیمہ لگا دیکھا تو انھوں نے بھی خیمہ لگوا لیا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سب کچھ دیکھا تو فرمایا: ’’کیا یہ نیکی کا ارادہ رکھتی ہیں؟ (یعنی نہیں رکھتیں۔‘‘) پھر (ناراضی کی بنا پر) آپ نے اس سال رمضان میں اعتکاف نہ کیا بلکہ شوال کے دس دن اعتکاف کیا۔
وضاحت: ۱؎: یعنی بظاہر تو یہی لگتا ہے کہ تم لوگوں نے ایک دوسرے کی دیکھا دیکھی یہ خیمے لگائے ہیں۔