You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا قَتَادَةَ يَقُولُ بَيْنَا نَحْنُ جُلُوسٌ فِي الْمَسْجِدِ إِذْ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحْمِلُ أُمَامَةَ بِنْتَ أَبِي الْعَاصِ بْنِ الرَّبِيعِ وَأُمُّهَا زَيْنَبُ بِنْتُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ صَبِيَّةٌ يَحْمِلُهَا فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ عَلَى عَاتِقِهِ يَضَعُهَا إِذَا رَكَعَ وَيُعِيدُهَا إِذَا قَامَ حَتَّى قَضَى صَلَاتَهُ يَفْعَلُ ذَلِكَ بِهَا
It was narrated from 'Amr bin Sulaim Az-Zuraqi that he heard Abu Qatadah say: While we were sitting in the Masjid. The Messenger of Allah (ﷺ) came out to us carrying Umamah bint Abi Al-'As bin Ar-Rabi', whose mother was Zainab, the daughter of the Messenger of Allah (ﷺ). She was a little girl and he was carrying her. The Messenger of Allah (ﷺ) prayed with her on his shoulder, putting her down when he bowed and picking her up again when he stood up, until he completed his prayer.
حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم ایک دفعہ مسجد میں بیٹھے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (اپنی نواسی) امامہ بنت ابو العاص بن ربیع کو اٹھائے ہوئے ہمارے پاس آئے۔ وہ ابھی بچی تھی۔ ان کی والدہ زینب بنت رسول اللہ () تھیں۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی جب کہ وہ بچی آپ کے کندھے پر تھی۔ آپ جب رکوع فرماتے تو بچی کو اتار دیتے اور جب کھڑے ہوتے تو اسے دوبارہ اٹھا لیتے حتی کہ آپ نے اسی طرح نماز مکمل کی۔
وضاحت: ۱؎: یہ باجماعت نماز تھی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فرض نماز رہی ہو گی کیونکہ جماعت سے عموماً فرض نماز ہی پڑھی جاتی ہے، اس سے یہ ظاہر ہوا کہ فرض نماز میں بھی بوقت ضرورت ایسا کرنا جائز ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایسا کرنا یا تو ضرورت کے تحت رہا ہو گا، یا بیان جواز کے لیے، کچھ لوگوں نے اسے منسوخ کہا ہے، اور کچھ نے اسے آپ کے خصائص میں سے شمار کیا ہے لیکن یہ دعوے ایسے ہیں جن پر کوئی دلیل نہیں۔