You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمَّا ثَقُلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَ بِلَالٌ يُؤْذِنُهُ بِالصَّلَاةِ فَقَالَ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ وَإِنَّهُ مَتَى يَقُومُ فِي مَقَامِكَ لَا يُسْمِعُ النَّاسَ فَلَوْ أَمَرْتَ عُمَرَ فَقَالَ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ فَقُلْتُ لِحَفْصَةَ قُولِي لَهُ فَقَالَتْ لَهُ فَقَالَ إِنَّكُنَّ لَأَنْتُنَّ صَوَاحِبَاتُ يُوسُفَ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ قَالَتْ فَأَمَرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلَمَّا دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ وَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نَفْسِهِ خِفَّةً قَالَتْ فَقَامَ يُهَادَى بَيْنَ رَجُلَيْنِ وَرِجْلَاهُ تَخُطَّانِ فِي الْأَرْضِ فَلَمَّا دَخَلَ الْمَسْجِدَ سَمِعَ أَبُو بَكْرٍ حِسَّهُ فَذَهَبَ لِيَتَأَخَّرَ فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ قُمْ كَمَا أَنْتَ قَالَتْ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى قَامَ عَنْ يَسَارِ أَبِي بَكْرٍ جَالِسًا فَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ جَالِسًا وَأَبُو بَكْرٍ قَائِمًا يَقْتَدِي أَبُو بَكْرٍ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسُ يَقْتَدُونَ بِصَلَاةِ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
It was narrated that Aisha said: When the Messenger of Allah (ﷺ) became seriously ill, Bilal came to tell him it was time to pray and he said: 'Tell Abu Bakr to lead the people in prayer. ' She said: I said: '0 Messenger of Allah (ﷺ), Abu Bakr is a tender-hearted man, and when he stands in your place he will not be able to make the people hear his voice; why don't you tell 'Umar (to do it)?' He said: 'Tell a Abu Bakr to lead the people in the prayer.' I said to Hafsah: 'Tell him.' So she told him. He said: 'You are (like) the female companions of Yosuf. Tell Abu Bakr lead the people in prayer. ' She said: So they told Abu Bakr. When he started to pray, the Messenger of Allah (ﷺ) began to feel better, so he got up and came with the help of two men, with his feet dragging along the ground. (When) he entered the Masjid, Abu Bakr heard him coming and he wanted to step back, but the Messenger of Allah (ﷺ) gestured to him: 'Stay where you are.' Then the Messenger of Allah (ﷺ) came and sat on Abu Bakr's left, so the Messenger of Allah (ﷺ) was leading the people in prayer sitting, and Abu Bakr was standing and following the Messenger of Allah (ﷺ) and the people were following the prayer of Abu Bakr, may Allah be pleased with him.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ بیمار ہوئے تو بلال رضی اللہ عنہ آپ کو نماز کی اطلاع دینے آئے۔ آپ نے فرمایا: ابوبکر سے کہو کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ابوبکر بہت نرم دل آدمی ہیں۔ جب وہ آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو (رونے کی وجہ سے) لوگوں کو قراءت نہ سنا سکیں گے۔ اگر آپ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو حکم دیں (تو اچھی بات ہے)۔ آپ نے فرمایا: (نہیں) ابوبکر سے کہو لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ میں نے حفصہ سے کہا: تم بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہو۔ انھوں نے بھی آپ سے کہا۔ آپ نے فرمایا: تم حضرت یوسف علیہ السلام کے واقعے والی عورتوں کی طرح ہو۔ ابوبکر سے کہو لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ لوگوں نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے کہا۔ پھر جب انھوں نے نماز شروع کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے آپ میں کچھ آرام اور افاقہ محسوس کیا۔ آپ اٹھے۔ دو آدمیوں کے درمیان آپ کو ان کے کندھوں کے سہارے چلایا گیا۔ پھر بھی آپ کے پاؤں مبارک زمین پر گھسٹ رہے تھے۔ (آپ میں پاؤں اٹھانے کی سکت نہ تھی)۔ جب آپ مسجد میں داخل ہوئے تو حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ آپ کی آہٹ محسوس کرکے پیچھے ہٹنے لگے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں اشارہ فرمایا کہ اسی طرح کھڑے رہیں۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور ابوبکر رضی اللہ عنہ کی بائیں جانب بیٹھ گئے چنانچہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے اور ابوبکر رضی اللہ عنہ کھڑے ہوکر آپ کی اقتدا کر رہے تھے اور لوگ ابوبکر رضی اللہ عنہ کی نماز کی اقتدا کر رہے تھے۔
وضاحت: ۱؎: یعنی وہ آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو ان پر ایسی رقت طاری ہو جائے گی کہ وہ رونے لگیں گے، اور قرأت نہیں کر سکیں گے۔ ۲؎: اس سے مراد صرف عائشہ رضی اللہ عنہا ہیں، جیسے قرآن میں صرف «امرأۃ العزیز» مراد ہے، اور مطلب یہ ہے کہ «عائشہ امرأۃ العزیز» کی طرح دل میں کچھ اور چھپائے ہوئے تھیں، اور اظہار کسی اور بات کا کر رہی تھیں، وہ یہ کہتی تھیں کہ اگر ابوبکر رضی اللہ عنہ آپ کی جگہ امامت کے لیے کھڑے ہوئے، اور آپ کی وفات ہو گئی تو لوگ ابوبکر رضی اللہ عنہ کو منحوس سمجھیں گے، اس لیے بہانہ بنا رہی تھیں رقیق القلبی کا، ایک موقع پر انہوں نے یہ بات ظاہر بھی کر دی۔