You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو زُبَيْدٍ وَاسْمُهُ عَبْثَرُ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ قَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ لَوْ عَرَّسْتَ بِنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِنِّي أَخَافُ أَنْ تَنَامُوا عَنْ الصَّلَاةِ قَالَ بِلَالٌ أَنَا أَحْفَظُكُمْ فَاضْطَجَعُوا فَنَامُوا وَأَسْنَدَ بِلَالٌ ظَهْرَهُ إِلَى رَاحِلَتِهِ فَاسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ طَلَعَ حَاجِبُ الشَّمْسِ فَقَالَ يَا بِلَالُ أَيْنَ مَا قُلْتَ قَالَ مَا أُلْقِيَتْ عَلَيَّ نَوْمَةٌ مِثْلُهَا قَطُّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَبَضَ أَرْوَاحَكُمْ حِينَ شَاءَ فَرَدَّهَا حِينَ شَاءَ قُمْ يَا بِلَالُ فَآذِنْ النَّاسَ بِالصَّلَاةِ فَقَامَ بِلَالٌ فَأَذَّنَ فَتَوَضَّئُوا يَعْنِي حِينَ ارْتَفَعَتْ الشَّمْسُ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى بِهِمْ
It was narrated from 'Abdullah bin Abi Qatadah that his father said: We were with the Messenger of Allah (ﷺ) when some of the people said: 'Why do you not stop with us to rest awhile, 0 Messenger of Allah (ﷺ)?' He said: 'I am afraid that you will sleep and miss the prayer.' Bilal said:'I will wake you up.' So they lay down and slept, and Bilal leaned back on his mount. Then the Messenger of Allah (ﷺ) woke up when the sun had already started to rise, and he said: '0 Bilal, what about what you told us?' He said: 'I have never slept like that before.' The Messenger of Allah (ﷺ) said: 'Allah, the Mighty and Sublime, takes your souls when He wills and sends them back when He wills.' Stand up 0 Bilal and call the people to prayer.' Then Bilal stood up and & called the Adhan, and they performed Wudu' - that is, when the sun had risen (fully) - then he stood and lead them in prayer.
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ہم اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (سفر میں) تھے، کسی شخص نے کہا: اگر آپ ہمیں آرام کا موقع عطا فرمائیں (تو کیا ہی اچھا ہو۔) آپ نے فرمایا: ’’مجھے خطرہ ہے کہ تم نماز سے سوئے رہ جاؤ گے۔‘‘ بلال رضی اللہ عنہ نے کہا: میں تمھارا خیال رکھوں گا۔ وہ لیٹ کر سو گئے۔ حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے اپنی پشت کی ٹیک اپنی سواری سے لگالی۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم جاگے تو سورج کا کنارہ طلوع ہوچکا تھا۔ آپ نے فرمایا: ’’او بلال! کدھر گئی تیری بات؟‘‘ انھوں نے کہا: آج جیسی نیند تو مجھے کبھی نہیں آئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے جب چاہا تمھاری روحوں کو قبض فرما لیا اور جب چاہا واپس کر دیا۔ اے بلال! اٹھو لوگوں کو نماز کی اطلاع دو۔‘‘ بلال رضی اللہ عنہ اٹھے اور اذان کہی، پھر سب نے وضو کیا جب کہ سورج اونچا آچکا تھا، پھر آپ اٹھے اور انھیں نماز پڑھائی۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المواقیت ۳۵ (۵۹۵)، التوحید ۳۱ (۷۴۷۱) (مختصراً علي قولہ: إن اللہ إذا الخ)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الصلاة ۱۱ (۴۳۹، ۴۴۰)، (تحفة الأشراف: ۱۲۰۹۶)، مسند احمد ۵/۳۰۷ (صحیح)