You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ قَالَ سَأَلْنَا عَلِيًّا عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَيُّكُمْ يُطِيقُ ذَلِكَ قُلْنَا إِنْ لَمْ نُطِقْهُ سَمِعْنَا قَالَ كَانَ إِذَا كَانَتْ الشَّمْسُ مِنْ هَا هُنَا كَهَيْئَتِهَا مِنْ هَا هُنَا عِنْدَ الْعَصْرِ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ فَإِذَا كَانَتْ مِنْ هَا هُنَا كَهَيْئَتِهَا مِنْ هَا هُنَا عِنْدَ الظُّهْرِ صَلَّى أَرْبَعًا وَيُصَلِّي قَبْلَ الظُّهْرِ أَرْبَعًا وَبَعْدَهَا ثِنْتَيْنِ وَيُصَلِّي قَبْلَ الْعَصْرِ أَرْبَعًا يَفْصِلُ بَيْنَ كُلِّ رَكْعَتَيْنِ بِتَسْلِيمٍ عَلَى الْمَلَائِكَةِ الْمُقَرَّبِينَ وَالنَّبِيِّينَ وَمَنْ تَبِعَهُمْ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُسْلِمِينَ
It was narrated from Abu Ishaq, that 'Asim bin Damrah said: We asked 'Ali about the prayer of the Messenger of Allah (ﷺ). He said: 'Who among you could manage to do that?' We said: 'Even if we cannot do it, we still want to hear about it.' He said: 'When the sun reached the same height (in the east) as it reaches (in the west) at the time of 'Asr, he would pray two rak'ahs, and when the sun reached the same height (in the east) as it reaches (in the west) at the time for Zuhr he would pray four Rak'ahs. He would pray four Rak'ahs before Zuhr and two after, and he would pray four Rak'ahs before 'Asr, separating each two Rak'ahs with Taslim upon the angels who are close to Allah, and the prophets, and those who follow them of the believers and Muslims. '
حضرت عاصم بن ضمرہ نے کہا کہ ہم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نفل نماز کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: تم میں سے کون اس کی طاقت رکھتا ہے؟ ہم نے کہا: اگر ہم کرنے کی طاقت نہیں رکھتے تو کم از کم سن تو لیں۔ آپ نے فرمایا: جب سورج اس (مشرق کی) طرف اتنا اونچا ہوتا جتنا کہ وہ اس (مغرب کی) طرف میں عصر کے وقت ہوتا ہے تو آپ دو رکعتیں پڑھتے۔ اور جب سورج اس (مشرق کی) طرف اتنا ہوتا جتنا وہ اس (مغرب کی) طرف ظہر کے وقت ہوتا ہے تو چار رکعت پڑھتے۔ اور ظہر سے پہلے چار رکعت اور بعد میں دو رکعت پڑھتے۔ اور عصر سے پہلے اس طرح چار رکعت پڑھتے کہ ہر دو رکعت کے بعد (تشہد میں) مقرب فرشتوں، انبیاء اور ان کی پیروی کرنے والے مومنوں اور مسلمانوں پر سلام پڑھتے۔
وضاحت: ۱؎: یعنی مشرق میں۔ ۲؎: یعنی مغرب میں۔ ۳؎: یعنی چاشت کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو رکعت پڑھتے۔ ۴؎: اس سے مراد صلاۃ الاوابین ہے جسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم زوال سے پہلے پڑھتے تھے۔ ۵؎: ظہر سے پہلے چار رکعت اور دو رکعت دونوں کی روایتیں آئی ہیں، اس میں کوئی اختلاف نہیں کہ دونوں جائز ہے، کبھی ایسا کر لے اور کبھی ایسا، لیکن چار والی روایت کو اختیار کرنا اولیٰ ہے، کیونکہ یہ قولی حدیث سے ثابت ہے۔ ۶؎: یعنی تشہد کے ذریعہ فصل کرتے، تشہد کو تسلیم اس لیے کہا گیا ہے کہ اس میں «السلام علينا وعلى عباده الله الصالحين» کا ٹکڑا ہے۔