You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ قَالَ سَمِعْتُ مُجَالِدًا يَذْكُرُ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَطَّ خَطًّا وَخَطَّ خَطَّيْنِ عَنْ يَمِينِهِ وَخَطَّ خَطَّيْنِ عَنْ يَسَارِهِ ثُمَّ وَضَعَ يَدَهُ فِي الْخَطِّ الْأَوْسَطِ فَقَالَ هَذَا سَبِيلُ اللَّهِ ثُمَّ تَلَا هَذِهِ الْآيَةَ وَأَنَّ هَذَا صِرَاطِي مُسْتَقِيمًا فَاتَّبِعُوهُ وَلَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِكُمْ عَنْ سَبِيلِهِ
Jabir bin 'Abdullah said that: We were with the Prophet (ﷺ), and he drew a line (in the sand), then he drew two lines to its right and two to its left. Then he put his hand on the middle line and said : 'This is the path of Allah. Then he recited the Verse: And verily, this (i.e. Allah's Commandments) is My straight path, so follow it and follow not (other) paths, for they will separate you from His path...
حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر تھے آپ ﷺ نے ایک خط کھینچا (پھر) اس کی دائیں طرف دو خط کھینچے اور بائیں طرف بھی دو خط کھینچے۔ پھر درمیان والے خط پر ہاتھ رکھ کر فرمایا:‘‘یہ اللہ کا راستہ ہے۔’’ پھر یہ آیت تلاوت فرمائے:﴿ وَاَنَّ ھٰذَا صِرَاطِيْ مُسْتَقِـيْمًا ۔۔۔۔﴾‘‘اور یہ میرا راستہ ہے سیدھا، لہٰذا اس کی پیروی کرو، اور( دوسری) راہوں پر نہ چلو، ورنہ وہ تمہیں اس( اللہ ) کی راہ سے دور کر دیں گی۔ ’’
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سیدھا راستہ اللہ تعالیٰ کا بتایا ہوا راستہ ہے، اور اللہ تعالیٰ نے یہی فرمایا کہ یہ قرآن جو میں نے تمہارے واسطے بھیجا، اور جو رویہ اور طریقہ اس میں تمہارے چلنے کو مقرر فرمایا ہے، یہی میری رضا مندی اور میری طرف پہنچنے کا سیدھا راستہ ہے، اسی پر چلو اور اس کے علاوہ دیگر راستے تم کو نجات کے راستہ سے بہکا دیں گے، کیونکہ وہ سب شیطان کے راستے ہیں، اور نبی اکرم ﷺ نے بھی بکمال رأفت و رحمت یہ سب طریقے صاف طور پر ہر آدمی کے لئے واضح فرما دیئے ہیں۔