You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ عَنْ الضَّحَّاكِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ قَالَ قُلْتُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ إِنَّا لَنَجِدُ فِي كِتَابِ اللَّهِ فِي يَوْمِ الْجُمُعَةِ سَاعَةً لَا يُوَافِقُهَا عَبْدٌ مُؤْمِنٌ يُصَلِّي يَسْأَلُ اللَّهَ فِيهَا شَيْئًا إِلَّا قَضَى لَهُ حَاجَتَهُ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَأَشَارَ إِلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ بَعْضُ سَاعَةٍ فَقُلْتُ صَدَقْتَ أَوْ بَعْضُ سَاعَةٍ قُلْتُ أَيُّ سَاعَةٍ هِيَ قَالَ هِيَ آخِرُ سَاعَاتِ النَّهَارِ قُلْتُ إِنَّهَا لَيْسَتْ سَاعَةَ صَلَاةٍ قَالَ بَلَى إِنَّ الْعَبْدَ الْمُؤْمِنَ إِذَا صَلَّى ثُمَّ جَلَسَ لَا يَحْبِسُهُ إِلَّا الصَّلَاةُ فَهُوَ فِي الصَّلَاةِ
It was narrated that ‘Abdullah bin Salam said: “I said, when the Messenger of Allah (ﷺ) was sitting: ‘We find in the Book of Allah that on Friday there is an hour when no believing slave performs prayer and asks Allah for anything at that time, but Allah will fulfill his need.’” ‘Abdullah said: “The Messenger of Allah (ﷺ) pointed to me, saying: ‘Or some part of an hour.’ I said: ‘you are right, or some part of an hour.’ I said: ‘What time is that?’ He said: ‘It is the last hours of the day.’ I said: ‘It is not the time of the prayer?’ He said: ‘Yes (it is so), when a believing slave performs prayer and then sits with nothing but the prayer keeping him, he is still in a state of prayer.’”
سیدنا عبداللہ بن سلام ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ تشریف فر تھے ۔ میں نے عرض کیا: ہم اللہ کی کتاب ( تورات) میں پاتے ہیں کہ جمعے کے دن ایک ساعت ایسی ہے کہ اس وقت جو کوئی مومن بندہ نماز پڑھتا ہو اور اللہ تعالیٰ سے کچھ مانگے اللہ اس کی حاجت پوری فر دیتا ہے۔ سیدنا عبداللہ بن سلام ؓ فرماتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے اشارہ فرمایا: یا ساعت سے بھی کم۔ میں نے کہا: آپ نے سچ فرمایا یا ایک ساعت سے بھی کم۔ میں نے عرض کی: وہ گھڑی کون سی ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ دن کی آخری گھڑی ہے۔‘‘ میں نے عرض کی: وہ تو نماز کا وقت نہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ہاں، ہاں مومن بندہ جب نماز پر بیٹھ رہتا ہے، وہ نماز کے علاوہ کسی اور وجہ سے نہیں رکا ہوتا وہ نماز ہی میں ہوتا ہے۔‘‘
جمعہ کے دن دعا کی قبولیت کی ساعت کے سلسلہ میں متعدد روایات وارد ہوئی ہیں، بعض روایات سے پتہ چلتا ہے کہ نماز جمعہ کی اقامت سے فراغت نماز تک ہے، اور بعض سے پتہ چلتا ہے اخیر دن میں ہے، لیکن سب سے زیادہ صحیح حدیث اس باب میں ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ کی ہے، جو صحیح مسلم میں ہے کہ یہ ساعت اس وقت ہے جب امام خطبہ کے لئے منبر پر بیٹھے نماز کی تکبیر ہونے تک ابن حجر فرماتے ہیں: عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کا قول کہ وہ جمعہ کے دن کی آخری ساعت ہے اس باب میں سب سے زیادہ مشہور ہے، اور ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ کی روایت سب سے زیادہ صحیح ہے، «واللہ اعلم»، اس گھڑی کو پوشیدہ رکھنے میں مصلحت یہ ہے کہ آدمی اس گھڑی کی تلاش میں پورے دن عبادت و دعامیں مشغول و منہمک رہے، «والعلم عند الله»