You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ أَرْسَلَ مُعَاوِيَةُ إِلَى أُمِّ سَلَمَةَ فَانْطَلَقْتُ مَعَ الرَّسُولِ فَسَأَلَ أُمَّ سَلَمَةَ فَقَالَتْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا هُوَ يَتَوَضَّأُ فِي بَيْتِي لِلظُّهْرِ وَكَانَ قَدْ بَعَثَ سَاعِيًا وَكَثُرَ عِنْدَهُ الْمُهَاجِرُونَ وَقَدْ أَهَمَّهُ شَأْنُهُمْ إِذْ ضُرِبَ الْبَابُ فَخَرَجَ إِلَيْهِ فَصَلَّى الظُّهْرَ ثُمَّ جَلَسَ يَقْسِمُ مَا جَاءَ بِهِ قَالَتْ فَلَمْ يَزَلْ كَذَلِكَ حَتَّى الْعَصْرِ ثُمَّ دَخَلَ مَنْزِلِي فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ قَالَ شَغَلَنِي أَمْرُ السَّاعِي أَنْ أُصَلِّيَهُمَا بَعْدَ الظُّهْرِ فَصَلَّيْتُهُمَا بَعْدَ الْعَصْرِ
It was narrated that ‘Abdullah bin Harith said: “Mu’awiyah sent word to Umm Salamah, and I went with his envoy who put the question to Umm Salamah. She said: ‘While the Messenger of Allah (ﷺ) was performing ablution for the Zuhr in my house and he had sent a Sa’i,* the Muhajirun gathered around him in large numbers, and he was busy dealing with them. When a knock on the door came, he went out and performed the Zuhr, then he sat and distributed what had been brought to him.’ She said: ‘He continued doing that until the ‘Asr. Then he came into my house and performed two Rak’ah. Then he said: “The matter of the Sa’i kept me from praying them after Zuhr, so I prayed them after ‘Asr.”
سیدنا عبداللہ بن حارث ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: سیدنا معاویہ ؓ نے سیدہ ام سلمہ ؓا کی خدمت میں کسی کو بھیجا ۔میں بھی اس کے ساتھ گیا۔ اس نے سیدہ ام سلمہ ؓا سے مسئلہ دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے زکاة وصول کرنے کے لئے ایک آدمی بھیجا تھا اور آپ کے پاس بہت سے مہاجرین جمع ہو گئے تھے (جو زکاة و صدقات کے مستحق تھے) اور نبی ﷺ ان کے بارے میں بہت فکر مند تھے۔( انہی ایام میں ایک دن نبی ﷺ میرے گھر میں ظہر کی نماز کے لئے وضو کر رہے تھے) کہ دروازے پر دستک ہوئی۔ رسول اللہ ﷺ باہر تشریف لے گئے۔ ظہر کی نماز پڑھانے کے بعد آپ ( مسجد میں) بیٹھ کر اس ( زکاة وصول کرنے والے) کا لایا ہوا( زکاة) کا مال (مستحق افراد میں ) تقسیم کرنے لگے۔ آپ عصر تک اسی کام میں مشغول رہے۔ اس کے بعد نبی ﷺ میرے گھر میں تشریف لائے اور دو رکعتیں پڑھیں ، پھر فرمایا: ’’میں زکاة و صدقات لانے والے کے معاملہ میں مصروف ہونے کی وجہ سے ظہر کے بعد ان دو رکعتوں کو نہیں پڑھ سکا تھا۔ اس لئے میں نے عصر کے بعد پڑھ لیں۔ ‘‘
تفرد بہ ابن ماجہ،(تحفة الأشراف:۱۸۱۷۱ومصباح الزجاجة:۴۱۳)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/السہو ۸ (۱۲۳۳)، المغازي ۶۹ (۴۳۷۰)، صحیح مسلم/المسافرین ۵۴ (۸۳۴)، سنن ابی داود/الصلاة ۲۹۸ (۱۲۷۳)، سنن النسائی/المواقیت ۳۵ (۵۸۰)، مسند احمد (۶/۳۰۹)، سنن الدارمی/الصلاة ۱۴۳ (۱۴۷۶)