You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِحْدَى صَلَاتَيْ الْعَشِيِّ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ قَامَ إِلَى خَشَبَةٍ كَانَتْ فِي الْمَسْجِدِ يَسْتَنِدُ إِلَيْهَا فَخَرَجَ سَرَعَانُ النَّاسِ يَقُولُونَ قَصُرَتْ الصَّلَاةُ وَفِي الْقَوْمِ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ فَهَابَاهُ أَنْ يَقُولَا لَهُ شَيْئًا وَفِي الْقَوْمِ رَجُلٌ طَوِيلُ الْيَدَيْنِ يُسَمَّى ذَا الْيَدَيْنِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقَصُرَتْ الصَّلَاةُ أَمْ نَسِيتَ فَقَالَ لَمْ تَقْصُرْ وَلَمْ أَنْسَ قَالَ فَإِنَّمَا صَلَّيْتَ رَكْعَتَيْنِ فَقَالَ أَكَمَا يَقُولُ ذُو الْيَدَيْنِ فَقَالُوا نَعَمْ فَقَامَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah (ﷺ) led us in one of the afternoon prayers, and he prayed two Rak’ah, then he said the Salam. Then he stood up and went to a piece of wood in the mosque, and leaned against it. Those who were in a hurry left the mosque, saying that the prayer had been shortened. Among the people were Abu Bakr and ‘Umar, but they dared not say anything. Among the people there was also a man with long hands who was called Dhul- Yadain. He said: ‘O Messenger of Allah, has the prayer been shortened or did you forget?’ He said: ‘It has not been shortened and I did not forget.’ He said: ‘But you prayed two Rak’ah.’ He said: ‘Is what Dhul- Yadain says true?’ They said: ‘Yes.’ So he went forward and performed two Rak’ah and said the Salam, then he prostrated twice, and then he said the Salam again.”
سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: اللہ کے رسول ﷺ نے ہمیں پچھلے وقت کی ایک نماز( ظہر یا عصر کی) دو رکعتیں پڑھا کر سلام پھیر دیا۔ مسجد میں ایک لکڑی تھی( غالبًا ستون ہوگا) نبی ﷺ اس سے ٹیک لگا کر تشریف رکھا کرتے تھے ، پھر( سلام پھیرنے کے بعد) نبی ﷺ اٹھ کر اس لکڑی کی طرف چلے۔ جن افراد کو( جانے کی) جلدی تھی وہ یہ کہتے ہوئے چل دیے۔ نماز کم ہوگئی ہے۔ حاضرین میں سیدنا ابو بکر اور سیدنا عمر ؓ بھی موجود تھے۔ وہ آپ سے کچھ عرض کرنے سے ڈرے( کہ نبی ﷺ کو ناگوار نہ گزرے) لوگوں میں ایک لمبے ہاتھوں والے صاحب بھی تھے،جو ذوالیدین کے نام سے معروف تھے۔ انہوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کیا نماز کم کر دی گئی ہے یا آپ سے بھول ہوگئی؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’نہ نماز کم کی گئی ہے اور نہ میں بھولا ہوں۔‘‘ انہوں نے عرض کیا: آپ نے دو ہی رکعتیں پڑھی ہیں ۔نبی ﷺ نے فرمایا: ’’کیا( ایسے ہی ہوا ہے) جس طرح ذوالیدین کہتا ہے؟‘‘ صحابہ نے کہا: جی ہاں۔ تب رسول اللہ ﷺ نے اٹھ کر دو رکعتیں پڑھیں، پھرسلام پھیرا پھر دو سجدے کیے پھر سلام پھیرا۔