You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عَطَاءٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ أَشْهَدُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ صَلَّى قَبْلَ الْخُطْبَةِ ثُمَّ خَطَبَ فَرَأَى أَنَّهُ لَمْ يُسْمِعْ النِّسَاءَ فَأَتَاهُنَّ فَذَكَّرَهُنَّ وَوَعَظَهُنَّ وَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ وَبِلَالٌ قَائِلٌ بِيَدَيْهِ هَكَذَا فَجَعَلَتْ الْمَرْأَةُ تُلْقِي الْخُرْصَ وَالْخَاتَمَ وَالشَّيْءَ
It was narrated that ‘Ata’ said: “I heard Ibn ‘Abbas say: ‘I bear witness that the Messenger of Allah (ﷺ) prayed before the sermon, then he delivered the sermon. And he thought that the women had not heard, so he went over to them and reminded them (of Allah) and preached to them and enjoined them to give in charity, and Bilal was spreading his hands like this, and the women started giving their earrings, rings and things.’”
سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: میں رسول اللہ ﷺ کے بارے میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے خطبے سے پہلے ( عید کی) نماز پڑھی، پھر خطبہ دیا، آپ نے محسوس کیا کہ میں عورتوں کو( اپنی بات) نہیں سنا سکا( کیوں کہ وہ دور تھیں) چنانچہ آپ خواتین کے پاس تشریف لے گئے اور انہیں وعظ و نصیحت کی اور انہیں صدقہ کرنے کا حکم دیا۔ بلال ؓ نے اپنے اس طرح کیے ہوئے تھے، چنانچہ ( ہر) عورت نے بالی ، انگوٹھی اور( ایسی ہی) چیز( جو کسی کے پاس تھی کپڑے میں) ڈالنا شروع کردی۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عورتوں کو نماز عید کے لئے عید گاہ جانا صحیح ہے، دوسری حدیث میں ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے باپردہ اور کنواری عورتوں کو بھی عیدگاہ جانے کا حکم دیا یہاں تک کہ حائضہ عورتوں کو بھی، اور فرمایا: وہ مسجد کے باہر رہ کر دعا میں شریک رہیں، اور یہ بھی معلوم ہوا کہ پہلے عیدگاہ میں نماز عید پڑھے اس کے بعد خطبہ دے، اور نماز عیدین کے بارے میں اختلاف ہے کہ واجب ہے یا سنت، اور حق یہ ہے کہ واجب ہے اور بعضوں نے کہا آیت:«فصل لربك و انحر» سے عید کی نماز مراد ہے اور جب عید کے دن جمعہ آ جائے تو عید کی نماز پڑھنے سے جمعہ واجب نہیں رہتا یعنی جمعہ کا وجوب ساقط ہو جاتا ہے۔