You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ طَارِقٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ خَرَجَ نَفَرٌ مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ إِلَى عُمَرَ فَلَمَّا قَدِمُوا عَلَيْهِ قَالَ لَهُمْ مِمَّنْ أَنْتُمْ قَالُوا مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ قَالَ فَبِإِذْنٍ جِئْتُمْ قَالُوا نَعَمْ قَالَ فَسَأَلُوهُ عَنْ صَلَاةِ الرَّجُلِ فِي بَيْتِهِ فَقَالَ عُمَرُ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَمَّا صَلَاةُ الرَّجُلِ فِي بَيْتِهِ فَنُورٌ فَنَوِّرُوا بُيُوتَكُمْ . حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي الْحُسَيْنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ عُمَيْرٍ مَوْلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ.
It was narrated that ‘Asim bin ‘Amr said: “A group from the people of ‘Iraq came to ‘Umar and when they came to him, he said to them: ‘Where are you from?’ They said: ‘From the inhabitants of ‘Iraq.’ He said: ‘Have you come with permission?’ They said: ‘Yes.’ Then they asked him about a man’s prayer in his house. ‘Umar said: ‘I asked the Messenger of Allah (ﷺ) and he said: “As for a man’s prayer in his house, it is light, so illuminate your houses.’”” Another chain with similar wording.
عاصم بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ عراق سے چند افراد عمر ؓ سے ملنے کے لیے ( وطن سے) آئے، جب وہ عمر ؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں (عمر ؓ ) نےکہا: آپ لوگ کس قوم سے تعلق رکھتے ہیں؟ انہوں نے کہا: عراق کے رہنے والے ہیں۔ فرمایا: آپ لوگ اجازت لے کر آئے ہیں؟ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ انہوں نے ( عمر ؓ سے) گھر میں نماز پڑھنے کے متعلق سوال کیا، عمر ؓ نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے اس کے متعلق سوال کیا تھا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’آدمی کا گھر میں نماز پڑھان نور ( کا باعث ) ہے، اس لیے اپنے گھروں کو منور کیا کرو۔امام ابن ماجہ نے اپنے استاد محمد بن ابی حسین کی سند سے یہ روایت بیان کی تو عاصم بن عمرو اور عمر بن خطاب ؓ کے درمیان عمیر کا واسطہ بیان کیا۔
تفرد بہ ابن ماجہ،(تحفة الأشراف:۱۰۴۷۶، ومصباح الزجاجة:۴۸۲)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۱۴)