You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ ثَابِتٍ الْجَحْدَرِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ: اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي مِنْبَرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَيِّ شَيْءٍ هُوَ؟ فَأَتَوْا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ فَسَأَلُوهُ فَقَالَ: مَا بَقِيَ أَحَدٌ مِنَ النَّاسِ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي «هُوَ مِنْ أَثْلِ الغَابَةِ عَمِلَهُ فُلَانٌ مَوْلَى فُلَانَةَ نَجَّارٌ فَجَاءَ بِهِ، فَقَامَ عَلَيْهِ حِينَمَا وُضِعَ، فَاسْتَقْبَلَ وَقَامَ النَّاسُ خَلْفَهُ، فَقَرَأَ ثُمَّ رَكَعَ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَرَجَعَ الْقَهْقَرَى حَتَّى سَجَدَ بِالْأَرْضِ، ثُمَّ عَادَ إِلَى الْمِنْبَرِ فَقَرَأَ ثُمَّ رَكَعَ فَقَامَ ثُمَّ رَجَعَ الْقَهْقَرَى حَتَّى سَجَدَ بِالْأَرْضِ»
It was narrated that Abu Hazim said: “The people differed concerning the pulpit of the Messenger of Allah (ﷺ) and what it was made of. So they came to Sahl bin Sa’d and asked him. He said: ‘There is no one left who knows more about that than I. It is made of tamarisk (a type of tree) from Ghabah. It was made by so-and-so, the freed slave of so- and-so (a woman), (who was) a carpenter. He brought it and he (the Prophet (ﷺ)) stood on it when it was put in position. He faced the Qiblah and the people stood behind him. He recited Qur’an, then bowed and raised his head, then he moved backwards until he prostrated on the ground, then he went back to the pulpit and recited Qur’an, then bowed and raised his head, then he moved backwards until he prostrated on the ground.”
ابو حازم ؓ سے روایت ہے کہ لوگوں میں رسول اللہ ﷺ کے منبر کے بارے میں اختلاف پیدا ہوگیا کہ وہ کس چیز( کی لکڑی) سے بناہوا تھا؟ چنانچہ وہ سہل بن سعد ؓ کے پاس آئے اور ان سے پوچھا۔ انہوں نے فرمایا: یہ بات مجھ سے زیادہ جاننے والا کوئی باقی نہیں رہا۔ وہ غابہ کے جھاؤ سے بناتھا۔ اسے فلاں خاتون کے فلاں بڑھئ غلام نے بنایا تھا۔ وہ اسے لے کر حاضر ہوا۔ جب وہ ( اپنے مقام پر) رکھا گیا تو نبی ﷺ اس پر کھڑے ہوئے آپ نے قبلے کی طرف منہ کیا۔ لوگ آپ کے پیچھے( آپ کی اقتدا میں نماز ادا کر رہے )تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے قراءت کی پھر رکوع کیا، پھر( رکوع سے) سر اٹھایا، پھر آپ الٹے پاؤں پیچھے ہٹے حتی کہ زمین پر سجدے کیے، پھر دوبارہ منبر پر کھڑے ہو گئے اور قراءت کی، پھر رکوع کیا پھر قومہ کیا، پھر الٹے پاؤں پیچھے ہٹے حتی کہ زمین پر سجدے کیے۔‘‘
غابہ: ایک مقام کا نام ہے، جو مدینہ سے نو میل کے فاصلہ پر واقع ہے۔