You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَكِيمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا خَارِجَةُ بْنُ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ ثَابِتٍ، وَكَانَ أَكْبَرَ مِنْ زَيْدٍ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا وَرَدَ الْبَقِيعَ فَإِذَا هُوَ بِقَبْرٍ جَدِيدٍ، فَسَأَلَ عَنْهُ، فَقَالُوا: فُلَانَةُ، قَالَ: فَعَرَفَهَا وَقَالَ «أَلَا آذَنْتُمُونِي بِهَا» قَالُوا: كُنْتَ قَائِلًا صَائِمًا، فَكَرِهْنَا أَنْ نُؤْذِيَكَ، قَالَ: «فَلَا تَفْعَلُوا، لَا أَعْرِفَنَّ مَا مَاتَ مِنْكُمْ مَيِّتٌ مَا كُنْتُ بَيْنَ أَظْهُرِكُمْ إِلَّا آذَنْتُمُونِي بِهِ؛ فَإِنَّ صَلَاتِي عَلَيْهِ لَهُ رَحْمَةٌ» ثُمَّ أَتَى الْقَبْرَ، فَصَفَفْنَا خَلْفَهُ، فَكَبَّرَ عَلَيْهِ أَرْبَعًا
Kharijah bin Zaid bin Thabit narrated that Yazid bin Thabit, who was older than Zaid, said: “We went out with the Prophet (ﷺ) and when we reached Al-Baqi’, we saw a new grave. He asked about it and they said: ‘(It is) so-and-so (a woman).’ He recognized the name and said: ‘Why did you not tell me about her?’ They said: ‘You were taking a nap and you were fasting, and we did not like to disturb you.’ He said: ‘Do not do that; I do not want to see it happen again that one of you dies, while I am still among you, and you do not tell me, for my prayer for him is a mercy.’ Then he went to the grave and we lined up in rows behind him, and he said four Takbir (i.e. for the funeral prayer).”
زید بن ثابت ؓ کے بڑے بھائی یزید بن ثابت ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ باہر گئے جب آپ ﷺ بقیع (کے قبرستان) میں پہنچے تو آپ کو ایک نئی قبر نظر آئی نبی ﷺ نے اس کے بارے میں دریافت فرمایا۔ صحابہ نے کہا: فلاں خاتون ہے( یہ ان کی قبر ہے۔) آپ نے اسے پہچان لیا۔ فرمایا: ’’تم نے مجھے اس کی (وفات کی) اطلاع کیوں نہ دی؟ ‘‘ انہوں نے کہا: آپ دو پہر کو آرام فر رہے تھے اور آپ روزے سے تھے تو ہمیں یہ بات اچھی نہ لگی کہ آپ کو تکلیف دیں۔ آپ نے فرمایا: ’’یوں نہ کیا کرو۔ مجھے( تم سے دوبارہ ایسے عمل کی) ہر گز خبر نہ ملے۔ جب تک میں تمہارے درمیان (زندہ) موجود ہوں۔ تم میں سے جو کوئی بھی فوت ہو، مجھے ضرور اطلاع کیا کرو کیوں کہ میری دعا ان کے لیے رحمت کا باعث ہے۔ ‘‘ پھر آپ ﷺ قبر پر تشریف لے گئے ہم نے آپ کے پیچھے صف بنالی اور آپ نے اس پر چار تکبیریں کہیں۔
یعنی اس کی نماز جنازہ پڑھی۔