You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَسِيدُ بْنُ أَبِي أَسِيدٍ، عَنْ مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: الْمَيِّتُ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ الْحَيِّ، إِذَا قَالُوا: وَاعَضُدَاهُ، وَاكَاسِيَاهُ، وَانَاصِرَاهُ، وَاجَبَلَاهُ، وَنَحْوَ هَذَا، يُتَعْتَعُ وَيُقَالُ: «أَنْتَ كَذَلِكَ؟ أَنْتَ كَذَلِكَ؟» قَالَ أَسِيدٌ: فَقُلْتُ سُبْحَانَ اللَّهِ، إِنَّ اللَّهَ يَقُولُ: {وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى} [الأنعام: 164] قَالَ: وَيْحَكَ أُحَدِّثُكَ أَنَّ أَبَا مُوسَى حَدَّثَنِي عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَتَرَى أَنَّ أَبَا مُوسَى كَذَبَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ أَوْ تَرَى أَنِّي كَذَبْتُ عَلَى أَبِي مُوسَى
It was narrated from Asid bin Abu Asid, from Musa bin Abu Musa Ash’ari, from his father that the Prophet (ﷺ) said: “The deceased is punished for the weeping of the living. If they say: ‘O my strength, O he who clothed us, O my help, O my rock,’ and so on, he is rebuked and it is said: ‘Were you really like that? Were you really like that?’” Asid said: I said: 'Subhan-Allah! Allah says: And no bearer of burdens shall another's burden (35:18). He said: Woe to you, I tell you that Abu Musa narrated to me from the Messenger of Allah (ﷺ), and you think that Abu Musa was telling lies about the Prophet (ﷺ)? Or do you think that I am telling lies about Abu Musa?
اسید بن ابو اسید ؓ نے موسیٰ بن ابو موسیٰ اشعری ؓ سے ، انہوں نے اپنے والد( ابو موسیٰ اشعری ؓ) سے روایت کی کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’زندہ کے رونے سے فوت شدہ کو عذاب ہوتا ہے، جب وہ (رونے والے) کہتےہیں: ہائے میرا بازو! ہائے مجھے لباس دینے والا! ہائے میری مدد کرنے والا! ہائے وہ پہاڑ( جیسی عظیم شخصیت) اور اس طرح کے الفاظ کہتے ہیں تو اسے جھڑکا اور جھنجھوڑا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے :’’کیا تو ( واقعی ) ایسا ہی ہے؟ کیا تو ایسا ہی ہے؟‘‘ اسید ؓ نے فرمایا: میں نے کہا: سبحان اللہ ! اللہ تعالیٰ نے تو فرمایا ہے:(وَلاَ تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى ) ’’کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔‘‘ موسیٰ ؓ نے فرمایا: تیرا بھلا ہو! میں تجھے یہ بتا رہا ہوں کہ ابو موسیٰ ؓ نے مجھے اللہ کے رسول ﷺ کی یہ حدیث سنائی ہے( لیکن تجھے یقین نہیں آتا) کیا تیرا خیال ہے کہ ابو موسیٰ ؓ نے نبی ﷺ پر جھوٹ باندھا ہے؟ یا تیرا یہ خیال ہے کہ میں نے ابو موسیٰ ؓ پر جھوٹ باندھنا ہے؟