You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ زَكَرِيَّا عَنْ فِرَاسٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ اجْتَمَعْنَ نِسَاءُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ تُغَادِرْ مِنْهُنَّ امْرَأَةٌ فَجَاءَتْ فَاطِمَةُ كَأَنَّ مِشْيَتَهَا مِشْيَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَرْحَبًا بِابْنَتِي ثُمَّ أَجْلَسَهَا عَنْ شِمَالِهِ ثُمَّ إِنَّهُ أَسَرَّ إِلَيْهَا حَدِيثًا فَبَكَتْ فَاطِمَةُ ثُمَّ إِنَّهُ سَارَّهَا فَضَحِكَتْ أَيْضًا فَقُلْتُ لَهَا مَا يُبْكِيكِ قَالَتْ مَا كُنْتُ لِأُفْشِيَ سِرَّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ مَا رَأَيْتُ كَالْيَوْمِ فَرَحًا أَقْرَبَ مِنْ حُزْنٍ فَقُلْتُ لَهَا حِينَ بَكَتْ أَخَصَّكِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِحَدِيثٍ دُونَنَا ثُمَّ تَبْكِينَ وَسَأَلْتُهَا عَمَّا قَالَ فَقَالَتْ مَا كُنْتُ لِأُفْشِيَ سِرَّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى إِذَا قُبِضَ سَأَلْتُهَا عَمَّا قَالَ فَقَالَتْ إِنَّهُ كَانَ يُحَدِّثُنِي أَنَّ جِبْرَائِيلَ كَانَ يُعَارِضُهُ بِالْقُرْآنِ فِي كُلِّ عَامٍ مَرَّةً وَأَنَّهُ عَارَضَهُ بِهِ الْعَامَ مَرَّتَيْنِ وَلَا أُرَانِي إِلَّا قَدْ حَضَرَ أَجَلِي وَأَنَّكِ أَوَّلُ أَهْلِي لُحُوقًا بِي وَنِعْمَ السَّلَفُ أَنَا لَكِ فَبَكَيْتُ ثُمَّ إِنَّهُ سَارَّنِي فَقَالَ أَلَا تَرْضَيْنَ أَنْ تَكُونِي سَيِّدَةَ نِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ أَوْ نِسَاءِ هَذِهِ الْأُمَّةِ فَضَحِكْتُ لِذَلِكَ
It was narrated that ‘Aishah said: “The wives of the Prophet (ﷺ) gathered together and not one of them lagged behind. Fatimah came, and her gait was like that of the Messenger of Allah (ﷺ). He said, ‘Welcome to my daughter.’ Then he made her sit to his left, and he whispered something to her, and she smiled. I said to her: ‘What made you weep?’ She said: ‘I will not disclose the secret of the Messenger of Allah (ﷺ).’ I said: ‘I never saw joy so close to grief as I saw today.’ When she wept I said: ‘Did the Messenger of Allah (ﷺ) tell you some special words that were not for us, then you wept?’ And I asked her about what he had said. She said: ‘I will not disclose the secret of the Messenger of Allah (ﷺ).’ After he died I asked her what he had said, and she said: ‘He told me that Jibra’il used to review the Qur’an with him once each year, but he had reviewed it with him twice that year, (and he said:) “I do not think but that my time is near. You will be the first of my family to join me, and what a good predecessor I am for you.” So I wept. Then he whispered to me and said: “Will you not be pleased to be the leader of the women of this Ummah?” So I smiled.’”
ام المومنین عائشہ ؓا سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: (ایک بار) نبی ﷺ کی ازواج مطہرات ؓن (ایک جگہ) جمع تھیں۔ ان میں سے کوئی بھی غیر حاضر نہ تھی۔ (اتنے میں) فاطمہ ؓا تشریف لے آئیں، ان کی چال رسول اللہ ﷺ کی چال سے انتہائی مشابہ تھی ۔نبی ﷺ نے فرمایا: ’’میری بیٹی کو خوش آمدید۔‘‘ پھر انہیں اپنی بائیں طرف بٹھالیا اور چپکے سے انہیں کوئی بات بتائی تو فاطمہ ؓا رونے لگیں۔ رسول اللہ ﷺ نے انہیں پھر چپکے سے کوئی بات بتائی تو وہ ہنس پڑیں۔ میں نے ان سے کہا: آپ رو کیوں رہی تھیں؟ انہوں نے فرمایا: میں رسول اللہ ﷺ کا راز ظاہر نہیں کر سکتی۔ میں نے کہا: میں نے کبھی اس طرح غم کے فوراً بعد خوشی حاصل ہوتے نہیں دیکھی جب وہ روئی تھیں، تو میں نے ان سے کہا: رسول اللہ ﷺ نے ہم سب کو چھوڑ کر آپ سے خاص طور پر بات کی ہے( یہ تو ایک شرف اور خوشی کی بات ہے) پھر بھی آپ رو رہی ہیں؟ میں نے ان سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا تھا۔ انہوں نے کہا: میں اللہ کے رسول ﷺ کا راز ظاہر نہیں کر سکتی۔ جب نبی ﷺ کی وفات ہوگئی تو اس کے بعد( کسی مناسب موقع پر) میں نے اس سے(پھر) پوچھا لیا کہ آپ ﷺ نے کیا فرمایا تھا۔ فاطمہ ؓا نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ مجھے بتا رہے تھے کہ جبریل ﷺ آپ ﷺ کے ساتھ ہر سال ایک بار قرآن مجید کا دور کیا کرتے تھے اس سال دو بار دور کیا ہے( اور آپ ﷺ نے فرمایا:) ’’میرا یہی خیال ہے کہ میرا وقت قریب آگیا ہے اور میرے گھرانے میں سب سے پہلے تم مجھ سے ملو گی اور میں تمہارا بہتر پیش رو ہوں۔ ‘‘ (یہ سن کر) مجھے رونا آگیا، پھر نبی ﷺ نے مجھ سے سر گوشی میں فرمایا: ’’کیا تم اس بات سے خوش نہیں ہو کہ تم مومنوں کی عورتوں کی سردار ہو؟ یا فرمایا: کہ تم اس امت کی عورتوں کی سردار ہو؟ ‘‘ اس( خوشخبری) کی وجہ سے مجھے ہنسی آگئی۔