You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أَقْرَأَنِي سَالِمٌ كِتَابًا كَتَبَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّدَقَاتِ، قَبْلَ أَنْ يَتَوَفَّاهُ اللَّهُ، فَوَجَدْتُ فِيهِ: «فِي أَرْبَعِينَ شَاةً شَاةٌ إِلَى عِشْرِينَ وَمِائَةٍ، فَإِذَا زَادَتْ وَاحِدَةً، فَفِيهَا شَاتَانِ إِلَى مِائَتَيْنِ، فَإِنْ زَادَتْ وَاحِدَةً، فَفِيهَا ثَلَاثُ شِيَاهٍ إِلَى ثَلَاثِمِائَةٍ، فَإِذَا كَثُرَتْ، فَفِي كُلِّ مِائَةٍ شَاةٌ» ، وَوَجَدْتُ فِيهِ: «لَا يُجْمَعُ بَيْنَ مُتَفَرِّقٍ، وَلَا يُفَرَّقُ بَيْنَ مُجْتَمِعٍ» ، وَوَجَدْتُ فِيهِ: «لَا يُؤْخَذُ فِي الصَّدَقَةِ تَيْسٌ، وَلَا هَرِمَةٌ، وَلَا ذَاتُ عَوَارٍ»
It was narrated from Ibn Shihab, from Salim bin Abdullah, from his father, from the Messenger of Allah: Salim said: “My father read to me a letter that the Messenger of Allah (ﷺ) had written about Sadaqat before Allah caused him to pass away. I read in it: 'For forty sheep, one sheep, up to one hundred and twenty. If there is more than that - even one - then two sheep, up to two hundred, If there is one more than that - even one = then three sheep, up to three hundred. If there are many sheep, then for each hundred, one sheep.' And I read in it: 'Separate flocks should not be combined, and a combined flock should not be separated.' And I read in it: 'And a male goat should not be taken for Sadaqah, nor a decrepit nor defective animal.' ”
امام ابن شہاب زہری ؓ نے حضرت سالم اور حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کے واسطے سے رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہوئے فرمایا: مجھے حضرت سالم ؓ نے وہ دستاویز پڑھوائی جو رسول اللہ ﷺ نے فوت ہونے سے پہلے زکاۃ کے بارے میں تحریر فرمائی تھی۔ (امام زہری فرماتے ہیں) مجھے اس دستاویز میں یہ عبارت لکھی ہوئی ملی: چالیس سے ایک سو بیس بکریوں تک ایک بکری (زکاۃ) ہے۔ اگر ایک بھی زیادہ ہو جائے تو (ایک سو اکیس سے لے کر) دو سو تک دو بکریاں (واجب الادا) ہیں۔ اگر ان میں ایک بھی زیادہ ہو تو (دو سو ایک سے لے کر) تین سو تک تین بکریاں ہیں۔ اگر اس سے زیادہ ہوں تو ہر سو پر ایک بکری ہے۔ میں نے اس میں یہ (حکم) بھی پایا: الگ الگ (ریوڑوں) کو جمع نہ کیا جائے اور اکٹھے (ایک) ریوڑ کو الگ الگ نہ کیا جائے۔ اور مجھے اس میں یہ (حکم) بھی (لکھا ہوا) ملا: زکاۃ میں سانڈ وصول کیا جائے، نہ بوڑھا جانور اور نہ عیب دار جانور۔