You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ حَكِيمٍ الْأَوْدِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «فِي أَرْبَعِينَ شَاةً شَاةٌ إِلَى عِشْرِينَ وَمِائَةٍ، فَإِذَا زَادَتْ وَاحِدَةً، فَفِيهَا شَاتَانِ إِلَى مِائَتَيْنِ، فَإِنْ زَادَتْ وَاحِدَةً، فَفِيهَا ثَلَاثُ شِيَاهٍ إِلَى ثَلَاثِمِائَةٍ، فَإِنْ زَادَتْ فَفِي كُلِّ مِائَةٍ شَاةٌ، لَا يُفَرَّقُ بَيْنَ مُجْتَمِعٍ، وَلَا يُجْمَعُ بَيْنَ مُتَفَرِّقٍ خَشْيَةَ الصَّدَقَةِ، وَكُلُّ خَلِيطَيْنِ يَتَرَاجَعَانِ بِالسَّوِيَّةِ، وَلَيْسَ لِلْمُصَدِّقِ هَرِمَةٌ، وَلَا ذَاتُ عَوَارٍ، وَلَا تَيْسٌ، إِلَّا أَنْ يَشَاءَ الْمُصَّدِّقُ»
Ibn Umar narrated that: the Messenger of Allah said: “For forty sheep, one sheep up to one hundred and twenty. If there is one more. Then two sheep, up to two hundred. If there is one more, then three sheep, up to three hundred. If there are more than that, then for every hundred one sheep. Do not separate combined flock and do not combine separate flocks for fear of Sadaqah. Each partner (who has a share in the flock) should pay in proportion to his shares. And the Zakat collector should not accept any decrepit or defective animal, nor any male goat, unless he wishes to.”
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: چالیس بکریوں میں ایک بکری (زکاۃ) ہے، ایک سو بیس تک (یہی حکم ہے۔) اگر ایک زیادہ ہو جائے تو دو بکریاں ہیں، دو سو تک۔ اگر ( دو سو سے) ایک بکری زیادہ ہو تو تین سو تک تین بکریاں ہیں۔اگر اس سے زیادہ ہوں تو ہر سو میں ایک بکری (زکاۃ) ہے۔ زکاۃ کے ڈر سے اکٹھے (ریوڑ) کو الگ الگ نہ کیا جائے، اور الگ الگ (ریوڑوں) کو اکٹھا نہ کیا جائے۔ اور ریوڑ میں شریک دو افراد برابری کی بنیادی پر ایک دوسرے سے حساب کتاب کر لیں۔ اور زکاۃ وصول کرنے والے (عامل) کو بوڑھا یا عیب دار جانور نہ دیا جائے اور نہ سانڈ دیا جائے، الا یہ کہ زکاۃ دینے والا چاہے۔