You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَنْقَزِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ نَصْرٍ، عَنِ السُّدِّيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، فِي قَوْلِهِ سُبْحَانَهُ: {وَمِمَّا أَخْرَجْنَا لَكُمْ مِنَ الْأَرْضِ وَلَا تَيَمَّمُوا الْخَبِيثَ مِنْهُ تُنْفِقُونَ} [البقرة: 267] ، قَالَ: نَزَلَتْ فِي الْأَنْصَارِ، كَانَتِ الْأَنْصَارُ تُخْرِجُ إِذَا كَانَ جِدَادُ النَّخْلِ مِنْ حِيطَانِهَا أَقْنَاءَ الْبُسْرِ، فَيُعَلِّقُونَهُ عَلَى حَبْلٍ بَيْنَ أُسْطُوَانَتَيْنِ فِي مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَأْكُلُ مِنْهُ فُقَرَاءُ الْمُهَاجِرِينَ، فَيَعْمِدُ أَحَدُهُمْ فَيُدْخِلُ قِنْوًا فِيهِ الْحَشَفُ، يَظُنُّ أَنَّهُ جَائِزٌ فِي كَثْرَةِ مَا يُوضَعُ مِنَ الْأَقْنَاءِ، فَنَزَلَ فِيمَنْ فَعَلَ ذَلِكَ: {وَلَا تَيَمَّمُوا الْخَبِيثَ مِنْهُ تُنْفِقُونَ} [البقرة: 267] ، يَقُولُ: لَا تَعْمِدُوا لِلْحَشَفِ مِنْهُ تُنْفِقُونَ، {وَلَسْتُمْ بِآخِذِيهِ إِلَّا أَنْ تُغْمِضُوا فِيهِ} [البقرة: 267] ، يَقُولُ: لَوْ أُهْدِيَ لَكُمْ مَا قَبِلْتُمُوهُ إِلَّا عَلَى اسْتِحْيَاءٍ مِنْ صَاحِبِهِ، غَيْظًا أَنَّهُ بَعَثَ إِلَيْكُمْ مَا لَمْ يَكُنْ لَكُمْ فِيهِ حَاجَةٌ، وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ عَنْ صَدَقَاتِكُمْ
It was narrated that: Bara bin Azib said concerning the Verse: “And of that which We have priduced from the earth for you, and don not aim at that which is bad to spend from it. ” [Al-Baqarah 2:267] “This was revealed concerning the Ansar. At the time of the new date-palm harvest, they would take a bunch of dates that were beginning to ripen and hang it on a rope between two of the pillars in the mosque of the Messenger of Allah (ﷺ), and the poor emigrants would eat from it.” One of them deliberately mixed a bunch containing rotten and shriveled dates, and thought this was permissible because of the large number of dates that had been put there. So the following was revealed about the one who did that: '… and do not aim at that which is bad to spend from it'. Meaning do not seek out the rotten and shriveled dates to give in charity: '…(thought) you would not accept it save if you close your eyes and tolerate therein.' Meaning, if you were given this as a gift you would only accept it because you felt embarrassed, and you would get angry that he had sent something of which you have no need. And know that Allah has no need of your charity.”
حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے، انہوں نے اس آیت مبارکہ کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا: (وَمِمَّآ أَخْرَجْنَا لَكُم مِّنَ ٱلْأَرْضِ ۖ وَلَا تَيَمَّمُوا۟ ٱلْخَبِيثَ مِنْهُ تُنفِقُونَ) (البقرۃ2:267) اور جو چیزیں ہم نے تمہارے لیے زمین سے نکالی ہیں، ان میں سے (اللہ کی راہ میں خرچ کرو) اور نکمی چیزیں خرچ کرنے کا قصد نہ کرو۔ انہوں نے فرمایا: یہ آیت انصار کے بارے میں نازل ہوئی۔ انصار کی عادت تھی کہ جب کھجور کے درختوں کا پھل اتارا جاتا تو وہ اپنے باغوں سے کھجوروں کے چند خوشے (صدقے کے طور پر) نکالتے اور ان کو رسول اللہ ﷺ کی مسجد میں دو ستونوں کے درمیان ایک رسی پر لٹکا دیتے۔ نادار مہاجر ان میں سے (حسب ضرورت) کھا لیتے۔ (بعض اوقات) کوئی آدمی ان میں نکمی کھجوروں کا خوشہ بھی شامل کر دیتا اور یہ خٰال کرتا کہ اتنے بہت سے رکھے جانے والے خوشوں میں اس کا یہ خوشہ دینے سے بھی گزارہ ہو جائے گا۔ جن افراد نے ایسا کیا تھا ان کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی: (وَلَا تَيَمَّمُوا۟ ٱلْخَبِيثَ مِنْهُ تُنفِقُونَ) نکمی چیز کا قصد نہ کرو کہ اس میں سے تم خرچ کرتے ہو۔ یعنی نکمی کھجوریں دینے کا قصد نہ کرو۔ (وَلَسْتُم بِـَٔاخِذِيهِ إِلَّآ أَن تُغْمِضُوا۟ فِيهِ) اور تم خود انہیں نہیں لیتے سوائے اس کے کہ چشم پوشی کر لو۔ یعنی اگر وہ کھجوریں تمہیں تحفے کے طور پر دی جائیں تو تم انہیں قبول کرو گے سوائے اس کہ کہ دینے والے کی شرم سے قبول کر لو۔ تمہیں یہ ناراضی محسوس ہو گی کہ اس نے تمہیں (تحفہ میں) وہ چیز بھیجی ہے جو تمہارے کام کی نہیں۔ (اس لیے) تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ تمہارے صدقات سے بے نیاز ہے۔
تفرد بہ ابن ماجہ،(تحفة الأشراف:۱۷۹۸، ومصباح الزجاجة:۶۴۸)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/تفسیر القرآن ۳ (۲۹۸۷)