You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ فِرَاسٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةً فَمَاتَ عَنْهَا، وَلَمْ يَدْخُلْ بِهَا، وَلَمْ يَفْرِضْ لَهَا، قَالَ: فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ: «لَهَا الصَّدَاقُ، وَلَهَا الْمِيرَاثُ، وَعَلَيْهَا الْعِدَّةُ» ، فَقَالَ مَعْقِلُ بْنُ سِنَانٍ الْأَشْجَعِيُّ: شَهِدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى فِي بِرْوَعَ بِنْتِ وَاشِقٍ بِمِثْلِ ذَلِكَ. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ مِثْلَهُ.
It was narrated from Masruq that: Abdullah was asked about a man who married a woman and died without having consummated the marriage with her, nor stipulating the dowry. Abdullah said: “The dowry is hers, and the inheritance is hers and she has to observe the waiting period.” Ma'qil bin Sinan Al-Ashja'i said: “I saw the Messenger of Allah (ﷺ) pass a similar ruling concerning Birwa' bint Washiq.” (Sahih) Another chain from 'Alqamah, from Abdullah, with similar wording.
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ ان سے اس شخص کے متعلق دریافت کیا گیا جس نے ایک عورت سے نکاح کیا اور خلوت سے پہلے فوت ہو گیا اور اس نے حق مہر کا تعین بھی نہیں کیا تھا۔ حضرت عبداللہ ؓ نے فرمایا: اس کو حق مہر بھی ملے گا اور (خاوند کی) میراث بھی ملے گی اور اسے عدت بھی گزارنی ہو گی۔ حضرت معقل بن سنان اشجعی ؓ نے اٹھ کر فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا تھا کہ آپ نے حضرت بروع بنت واشق ؓا کے معاملے میں یہی فیصلہ دیا تھا۔(امام ابن ماجہ کے استاد) ابوبکر بن ابوشیبہ نے ایک دوسری سند سے حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ ہی سے مذکورہ روایت کی مثل بیان کیا۔
یہ روایت مختصر ہے، بعض حدیثوں میں یوں ہے کہ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اس عورت کو مہر مثل ملے گا، یعنی اس کے کنبے کی عورتوں کا جو مہر ہو گا وہی اس کو دلایا جائے گا، نہ کم اور نہ زیادہ، پھر معقل رضی اللہ عنہ نے گواہی دی تو عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نہایت خوش ہوئے کہ ان کا فیصلہ نبی اکرم ﷺ کے حکم کے مطابق ہوا، علامہ ابن القیم نے کہا کہ اس فتوے کے معارض کوئی فتوی نہیں تو اس پر عمل کرنا ضروری ہے۔