You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا قَضَى اللَّهُ أَمْرًا فِي السَّمَاءِ، ضَرَبَتِ الْمَلَائِكَةُ أَجْنِحَتَهَا خُضْعَانًا لِقَوْلِهِ، كَأَنَّهُ سِلْسِلَةٌ عَلَى صَفْوَانٍ، {إِذَا فُزِّعَ} عَنْ قُلُوبِهِمْ قَالُوا: مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ؟ قَالُوا الْحَقَّ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْكَبِيرُ، قَالَ: فَيَسْمَعُهَا مُسْتَرِقُو السَّمْعِ بَعْضُهُمْ فَوْقَ بَعْضٍ، فَيَسْمَعُ الْكَلِمَةَ فَيُلْقِيهَا إِلَى مَنْ تَحْتَهُ، فَرُبَّمَا أَدْرَكَهُ الشِّهَابُ قَبْلَ أَنْ يُلْقِيَهَا إِلَى الَّذِي تَحْتَهُ، فَيُلْقِيهَا عَلَى لِسَانِ الْكَاهِنِ، أَوِ السَّاحِرِ، فَرُبَّمَا لَمْ يُدْرَكْ حَتَّى يُلْقِيَهَا، فَيَكْذِبُ مَعَهَا مِائَةَ كَذْبَةٍ، فَتَصْدُقُ تِلْكَ الْكَلِمَةُ الَّتِي سُمِعَتْ مِنَ السَّمَاءِ
It was narrated from Abu Hurairah that: The Prophet said: When Allah decrees a matter in heaven, the angels beat their wings in submission to his decree (with a sound) like a chain beating a rock. Then When fear is banished from their hearts, they say: 'What is it that your Lord has said?' They say: 'The truth. And He is The Most High, The Most Great. He said: 'Then the eavesdroppers (from among the jinn) listen out for that, one above the other, so (one of them) hears the words and passes it on to the one beneath him. The Shihab (shooting star) may strike him before he can pass it on to the one beneath him and the latter can pass it on to the soothsayer or sorcerer, or it may not strike him until he has passed it on. And he ads one hundred lies to it, and only that word which was overheard from the heavens is true.
سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا:‘‘ جب اللہ تعالیٰ آسمان میں کسی کام کا فیصلہ فرماتا ہے، تو فرشتے فرمان الٰہی سن کر اپنے پر ہلا کر خشوع کا اظہار کرتے ہیں۔( وہ آواز اتنی پر ہیبت ہوتی ہے) گویا وہ ہموار پتھر پر زنجیر( ٹکرانے کی آواز) ہے۔ حتی کہ جب ان کے دلوں سے خوف کا اثر ختم ہوتا ہے تو( ایک دوسرے سے) کہتے ہیں: تمہارے رب نے کیا فرمایا؟ وہ کہتے ہیں: سچ فرمایا، اور وہ بلندیوں والا، کبریائی والا ہے۔ پھر چوری چھپے سننے والے اسے سننے کی کوشش کرتے ہیں جو ایک دوسرے کے اوپر ہوتے ہیں۔ تو( ان میں سے کوئی ) ایک لفظ سن لیتا ہے اور اپنے سے نیچے والے کو بتاتا ہے۔ کبھی تو اسے شہاب ثاقب آلیتا ہے، قبل اس سے کہ وہ اپنے سے نیچے والے کو بتائے، جسے وہ چادو گریا کاہن کی زبان پر جاری کرے۔ اور کبھی اس تک نہیں پہنچتا حتی کہ وہ اپنے سے نیچے والے کو بتا دیتا ہے۔ وہ اس کے ساتھ ( اپنے پاس سے) سو جھوٹ ملا دیتا ہے۔ وہ اس میں سچی بات وہی ثابت ہوتی ہے جو آسمان سے سنی گئی تھی۔’’
اس حدیث سے بھی واضح ہوا کہ اللہ تعالیٰ بلندی پر ہے، اس کے احکام اوپر ہی سے نازل ہوتے ہیں، پس احکم الحاکمین اوپر ہی ہے، اور نیچے والے فرشتے اوپر کے درجہ والوں سے پوچھتے ہیں: کیا حکم ہوا؟ وہ ان کو جواب دیتے ہیں کہ جو حکم اللہ تعالیٰ کا ہے وہ حق ہے، اس حدیث سے اللہ تعالیٰ کی بڑی عظمت اور ہیبت واضح ہوتی ہے، اور یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ فرشتے باوجود قرب، نورانیت اور معصومیت کے اس قدر اللہ تعالیٰ سے لرزاں و ترساں ہیں تو ہم کو بدرجہا اس سے زیادہ ڈرنا چاہئے۔