You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، قَالَا: حَدَّثَنَا عَفَّانُ قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ سُمَيَّةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَجَدَ عَلَى صَفِيَّةَ بِنْتِ حُيَيٍّ فِي شَيْءٍ، فَقَالَتْ صَفِيَّةُ: يَا عَائِشَةُ، هَلْ لَكِ أَنْ تُرْضِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِّي، وَلَكِ يَوْمِي؟ قَالَتْ: نَعَمْ، فَأَخَذَتْ خِمَارًا لَهَا مَصْبُوغًا بِزَعْفَرَانٍ، فَرَشَّتْهُ بِالْمَاءِ لِيَفُوحَ رِيحُهُ، ثُمَّ قَعَدَتْ إِلَى جَنْبِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا عَائِشَةُ، إِلَيْكِ عَنِّي، إِنَّهُ لَيْسَ يَوْمَكِ» ، فَقَالَتْ: ذَلِكَ فَضْلُ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ، فَأَخْبَرَتْهُ بِالْأَمْرِ، فَرَضِيَ عَنْهَا
It was narrated from 'Aishah: that the Messenger of Allah became angry with Safiyyah bint Huyai for something, and Safiyyah said: O 'Aishah, can you make the Messenger of Allah be pleased with me, and I will give you my day? She said: Yes. So she took a headcover of hers that was dyed with saffron and sprinkled it with water so that its fragrance would become stronger, then she sat beside the Messenger of Allah. The Prophet said: O 'Aishah, go away, because it is not your day! She said: That is the Grace of Allah which He bestows on whom He pleases. Then she told him about that matter and he was pleased with her.
حضرت عائشہ ؓا سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ کو حضرت صفیہ بنت حیی ؓا کی کوئی بات ناگوار گزری۔ (چنانچہ نبی ﷺ نے بے رخی کا اظہار فرمایا۔) حضرت صفیہ ؓا نے کہا: اے عائشہ! کیا تم رسول اللہ ﷺ کو مجھ سے راضی کر سکتی ہو؟، اور میرا (ایک) دن تمہارا ہوا۔ انہوں نے کہا: ہاں۔ چنانچہ حضرت عائشہ ؓا نے زعفران سے رنگی ہوئی اپنی ایک اوڑھنی لی۔ اس پر پانی چھڑکا تاکہ خوشبو مہک اٹھے، پھر رسول اللہ ﷺ کے قریب آ بیٹھیں تو نبی ﷺ نے فرمایا: عائشہ! پرے رہو، آج تمہاری باری کا دن نہیں۔ انہوں نے کہا: (ذلك فضل الله...) یہ اللہ کا فضل ہے جسے چاہتا ہے عطا کر دیتا ہے۔ اور پوری بات بتائی۔ چنانچہ نبی ﷺ حضرت صفیہ ؓا سے راضی ہو گئے۔
تفرد بہ ابن ماجہ،(تحفة الأشراف:۱۷۸۴۴، ومصباح الزجاجة:۶۹۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۶/۹۵،۱۴۵)