You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ سُلَيْمَانُ بْنُ حَيَّانَ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ - وَكَانَتْ تَحْتَ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ - أَنَّ أُخْتَهُ الْفُرَيْعَةَ بِنْتَ مَالِكٍ، قَالَتْ: خَرَجَ زَوْجِي فِي طَلَبِ أَعْلَاجٍ لَهُ، فَأَدْرَكَهُمْ بِطَرَفِ الْقَدُومِ، فَقَتَلُوهُ، فَجَاءَ نَعْيُ زَوْجِي وَأَنَا فِي دَارٍ مِنْ دُورِ الْأَنْصَارِ، شَاسِعَةٍ عَنْ دَارِ أَهْلِي، فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّهُ جَاءَ نَعْيُ زَوْجِي وَأَنَا فِي دَارٍ شَاسِعَةٍ عَنْ دَارِ أَهْلِي، وَدَارِ إِخْوَتِي، وَلَمْ يَدَعْ مَالًا يُنْفِقُ عَلَيَّ، وَلَا مَالًا وَرِثْتُهُ، وَلَا دَارًا يَمْلِكُهَا، فَإِنْ رَأَيْتَ أَنْ تَأْذَنَ لِي فَأَلْحَقَ بِدَارِ أَهْلِي، وَدَارِ إِخْوَتِي فَإِنَّهُ أَحَبُّ إِلَيَّ، وَأَجْمَعُ لِي فِي بَعْضِ أَمْرِي، قَالَ: «فَافْعَلِي إِنْ شِئْتِ» ، قَالَتْ: فَخَرَجْتُ قَرِيرَةً عَيْنِي لِمَا قَضَى اللَّهُ لِي عَلَى لِسَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَتَّى إِذَا كُنْتُ فِي الْمَسْجِدِ، أَوْ فِي بَعْضِ الْحُجْرَةِ دَعَانِي، فَقَالَ: «كَيْفَ زَعَمْتِ؟» ، قَالَتْ: فَقَصَصْتُ عَلَيْهِ، فَقَالَ: «امْكُثِي فِي بَيْتِكِ الَّذِي جَاءَ فِيهِ نَعْيُ زَوْجِكِ حَتَّى يَبْلُغَ الْكِتَابُ أَجَلَهُ» ، قَالَتْ: فَاعْتَدَدْتُ فِيهِ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا
It was narrated from Zainab bint Ka'b bin 'Ujrah, who was married to Abu Sa'eed Al-Khudri,: that his sister Furai'ah bint Malik said: My husband went out to pursue some slaves of his. He caught up with them at the edge of Qadumttl and they killed him. News of his death reached me when I was in one of the houses of the Ansar, far away from the house of my family and my brothers. I went to the Prophet (ﷺ) and said: 'O Messenger of Allah (ﷺ), there has come to me news of my husband's death and I am in a house far away from the house of my people and the house of my brothers. He did not leave any money that could be spent on me, or any inheritance, or any house I may take possession of. If you think that you could give me permission to join my family and my brothers, then that is what I prefer and is better for me in some ways.' He said: 'Do that if you wish.' Then I went out, feeling happy with the ruling of Allah given upon the lips of the Messenger of Allah (ﷺ), until, when I was in the mosque, or, in one of the apartments, he called me and said: 'What did you say?' I told him the story, and he said: 'Stay in the house in which the news of your husband's death came to you, until your waiting period is ever. ' She said: So I observed the waiting period there for four months and ten (days).
حضرت زینب بنت کعب بن عجرہ ؓا جو حضرت ابوسعید خدری ؓ کی زوجہ محترمہ تھیں، حضرت ابوسعید ؓ کی ہمیشیرہ حضرت فریعہ بنت مالک ؓا سے روایت کرتی ہیں، انہوں نے فرمایا: میرے شوہر اپنے کچھ (بھاگے ہوئے) غلاموں کی تلاش میں نکلے۔ (آخر) قدوم جگہ کے قریب انہیں جا لیا۔ غلاموں نے انہیں شہید کر دیا۔ جب مجھے میرے خاوند کی وفات کی خبر ملی تو میں اپنے خاندان کے محلے سے دور انصار کے ایک مکان میں رہائش پزیر تھی۔ میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے خاوند کی وفات کی خبر اس حال میں ملی ہے کہ میں ایک ایسے مکان میں رہ رہی ہوں جو میرے خاندان کے محلے سے بھی دور ہے اور میرے بھائیوں کے گھروں سے بھی دور ہے۔ اور اس نے کوئی مال بھی نہیں چھوڑا جس سے میرا خرچ چلتا رہے، نہ کوئی مال چھوڑا ہے جو مجھے ترکے میں ملے، نہ ان کی ملکیت میں کوئی گھر تھا۔ اگر آپ مناسب سمجھیں تو مجھے اجازت دے دیں کہ میں اپنے اقارب اور اپنے بھائیوں کے گھر چلی جاؤں۔ مجھے یہ بات زیادہ پسند ہے اور اس سے میرے (روز مرہ کے) کام بہتر طور پر چلتے رہیں گے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: اگر تم چاہ وتو یوں ہی کر لو۔ وہ فرماتی ہیں: میں باہر نکلی تو مجھے اس بات کی خوشی تھی کہ اللہ نے اپنے رسول ﷺ کی زبان سے میرے حق میں فیصلہ فرمایا۔ میں ابھی مسجد ہی میں تھی یا گھر کے صحن ہی میں تھی کہ آپ ﷺ نے مجھے (دوبارہ) طلب فر لیا، پھر فرمایا: تم نے کیسے بیان کیا؟ میں نے دوبارہ صورت حال پیش کی۔ نبی ﷺ نے فرمایا: جب تک اللہ کی مقرر کردہ مدت (موت کی عدت) پوری نہیں ہو جاتی، اسی گھر میں رہائش رکھو جہاں تمہیں اپنے خاوند کی وفات کی خبر پہنچی۔ چنانچہ میں نے چار ماہ دس دن تک وہیں عدت گزاری۔
سنن ابی داود/الطلاق ۴۴ (۲۳۰۰)، سنن الترمذی/الطلاق ۲۳ (۱۲۰۴)، سنن النسائی/الطلاق۶۰ (۳۵۵۸)،(تحفة الأشراف:۱۸۰۴۵)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الطلاق ۳۱ (۸۷)، مسند احمد (۶/۳۷۰،۴۲۱)