You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ عَبْدِ الْوَارِثِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: فَحَثَّ عَلَيْهِ، فَقَالَ رَجُلٌ، عِنْدِي كَذَا وَكَذَا، قَالَ، فَمَا بَقِيَ فِي الْمَجْلِسِ رَجُلٌ إِلَّا تَصَدَّقَ عَلَيْهِ بِمَا قَلَّ أَوْ كَثُرَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنِ اسْتَنَّ خَيْرًا فَاسْتُنَّ بِهِ، كَانَ لَهُ أَجْرُهُ كَامِلًا، وَمِنْ أُجُورِ مَنِ اسْتَنَّ بِهِ، وَلَا يَنْقُصُ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْئًا، وَمَنِ اسْتَنَّ سُنَّةً سَيِّئَةً فَاسْتُنَّ بِهِ، فَعَلَيْهِ وِزْرُهُ كَامِلًا، وَمِنْ أَوْزَارِ الَّذِي اسْتَنَّ بِهِ، وَلَا يَنْقُصُ مِنْ أَوْزَارِهِمْ شَيْئًا»
It was narrated that Abu Hurairah said: A man came to the Prophet, who encouraged the people to give charity to him. A man said: 'I have such and such,' and there was no one left in that gathering who did not give him something in charity, to a greater or lesser extent. The Messenger of Allah said: 'Whoever initiates a good practice that is followed, he will receive a perfect reward for that, and a reward equivalent to that of those who follow it, without that detracting from their reward in the slightest. And whoever introduces a bad practice that is followed, he will receive the complete burden of sin for that, and a burden of sin equivalent to that of those who follow it without that detracting from their burden in the slightest.'
سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ ﷺ نے (حاضرین کو) اس کی مدد کی ترغیب دلائی۔ (حاضرین میں سے) ایک آدمی نے کہا: میرے پاس اتنا مال ہے ( میں اسے بطور صدقہ دیتا ہوں) چنانچہ مجلس میں سے ہر شخص نے اسے (حسب استطاعت ) کم یا زیادہ صدقہ دیا، کوئی بھی صدقہ دیے بغیر نہ رہا۔ تب اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا:‘‘ جس نے اچھا طریقہ ایجاد کیا، پھر اس (طریقہ) پر عمل کیا گیا، اسے اس کا پورا ثواب ملے گا، اور ان لوگوں ( کے برابر عمل) کا ثواب بھی، جنہوں نے اس کی پیروی کی، اور ان کے ثواب میں کوئی کمی نہیں ہوگی اور جس نے برا طریقہ (گناہ کا کام ) شروع کیا، ھر اس ( طریقہ) پر عمل کیا گیا، اسے اس کا پورا گناہ ہوگا۔ اور ان لوگوں ( کے برابر عمل ) کا گناہ بھی، جنہوں نے اس کی پیروی کی، البتہ ان کے گناہ میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔‘‘
«تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: ۱۴۴۴۳، ومصباح الزجاجة: ۷۴)، مسند احمد (۲/۵۲۰)