You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ بْنِ رُكَانَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ الْبَتَّةَ فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ فَقَالَ مَا أَرَدْتَ بِهَا قَالَ وَاحِدَةً قَالَ آللَّهِ مَا أَرَدْتَ بِهَا إِلَّا وَاحِدَةً قَالَ آللَّهِ مَا أَرَدْتُ بِهَا إِلَّا وَاحِدَةً قَالَ فَرَدَّهَا عَلَيْهِ قَالَ مُحَمَّد بْن مَاجَةَ سَمِعْت أَبَا الْحَسَنِ عَلِيَّ بْنَ مُحَمَّدٍ الطَّنَافِسِيَّ يَقُولُ مَا أَشْرَفَ هَذَا الْحَدِيثَ قَالَ ابْن مَاجَةَ أَبُو عُبَيْدٍ تَرَكَهُ نَاجِيَةُ وَأَحْمَدُ جَبُنَ عَنْهُ
It was narrated from 'Abdullah bin 'Ali bin Yazid bin Rukanah, from his father, from his grandfather, that: he divorced his wife irrevocably, then he came to the Messenger of Allah (ﷺ) and asked him. He said: What did you mean by that? He said: One (divorce). He said: By Allah did you only mean one (divorce) thereby? He said: By Allah, I meant one. Then he sent her back to him. (Da'if)Muhammad bin Majah said: I heard Abul-Hasan ' Ali bin Muhammad Tanafisi saying: How noble is this Hadith. Ibn Majah said: 'Abu 'Ubaid left it (i.e., did not accept its narration) and Ahmad was fearful of it (i.e., of narrating it).
حضرت یزید بن رکانہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی کو طلاق بتہ دے دی، پھر انہوں نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر مسئلہ دریافت کیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اس (لفظ) سے تیری نیت کیا تھی؟ انہوں نے کہا: ایک طلاق کی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: کیا اللہ کی قسم اٹھا کر کہتے ہو کہ تمہاری نیت ایک ہی طلاق کی تھی؟ انہوں نے کہا: قسم ہے اللہ کی! میری نیت صرف ایک طلاق کی تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے اس خاتون کو دوبارہ ان کے ساتھ رہنے کی اجازت دے دی۔ (اور صحابی کو رجوع کرنے کی اجازت دے دی۔)امام ابن ماجہ ؓ نے فرمایا: میں نے ابوالحسن علی بن محمد طنافسی کو فرماتے ہوئے سنا: یہ حدیث کتنی اچھی ہے! (کیونکہ اس سے واضح طور پر یہ ثابت ہوتا ہے کہ طلاق بتہ میں مرد کی نیت پر فیصلہ ہو گا۔ اگر مرد نے ایک طلاق کی نیت کی ہو گی تو ایک واقع ہو گی، اگر تین کی نیت ہو گی تو تینوں واقع ہو جائیں گی۔)(نیز) امام ابن ماجہ ؓ نے فرمایا: ابوعبید کو ناجیہ نے متروک قرار دیا اور امام احمد نے اس سے روایت کرنے کی جرات نہیں کی۔