You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَمُحَمَّدُ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كَانَ زَوْجُ بَرِيرَةَ عَبْدًا، يُقَالُ لَهُ مُغِيثٌ، كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ يَطُوفُ خَلْفَهَا وَيَبْكِي، وَدُمُوعُهُ تَسِيلُ عَلَى خَدِّهِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْعَبَّاسِ: «يَا عَبَّاسُ، أَلَا تَعْجَبُ مِنْ حُبِّ مُغِيثٍ بَرِيرَةَ، وَمِنْ بُغْضِ بَرِيرَةَ مُغِيثًا؟» فَقَالَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْ رَاجَعْتِيهِ، فَإِنَّهُ أَبُو وَلَدِكِ» قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، تَأْمُرُنِي؟ قَالَ: «إِنَّمَا أَشْفَعُ» ، قَالَتْ: لَا حَاجَةَ لِي فِيهِ
It was narrated that Ibn 'Abbas said: The husband of Barirah was a slave called Mughith. It is as if I can see him now, walking behind her and weeping, with tears running down his cheeks. The Prophet (ﷺ) said to 'Abbas: 'O Abbas, are you not amazed by the love of Mughith for Barirah, and the hatred of Barirah for Mughith?' And the Prophet said to her: Why don’t you take him back, for he is the father of your child?' She said: 'O Messenger of Allah, are you commanding me (to do so)?' He said: 'No, rather I am interceding.' She said: 'I have no need of him.'
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: حضرت بریرہ ؓا کے شوہر غلام تھے۔ انہیں مغیث (ؓ) کہتے تھے۔ (مجھے وہ منظر یاد ہے) گویا میں ان (مغیث) کو دیکھ رہا ہوں کہ وہ بریرہ ؓا کے پیچھے روتے پھر رہے ہیں اور ان کے رخساروں پر آنسو بہہ رہے ہیں تو نبی ﷺ نے حضرت عباس ؓ سے فرمایا: اے عباس! کیا آپ کو تعجب نہیں ہوتا کہ مغیث بریرہ سے (شدید) محبت کرتا ہے اور بریرہ (ؓا) مغیث (ؓ) سے (شدید) نفرت کرتی ہے؟ (ایک بار) نبی ﷺ نے حضرت بریرہ ؓا سے فرمایا: کاش! تم ان سے رجوع کر لو، آخر وہ تمہارے بچوں کے باپ ہیں۔ انہوں نے کہا: الہ کے رسول! آپ مجھے حکم فر رہے ہیں؟ نبی ﷺ نے فرمایا: میں تو سفارش کرتا ہوں۔ تو انہوں نے کہا: مجھے ان کی کوئی ضرورت نہیں۔
صحیح البخاری/الطلاق ۱۵ (۵۲۸۲)،۱۶ (۵۲۸۳)، سنن ابی داود/الطلاق ۱۹ (۲۲۳۱)، سنن الترمذی/الرضاع ۷ (۱۱۵۴)، سنن النسائی/آداب القضاء ۲۷ (۵۴۱۹)،(تحفة الأشراف:۶۰۴۸)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۲۱۵)، سنن الدارمی/الطلاق ۱۵ (۲۳۳۸)