You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَرْوِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِرَجُلٍ بِمَكَّةَ وَهُوَ قَائِمٌ فِي الشَّمْسِ، فَقَالَ: «مَا هَذَا؟» قَالُوا: نَذَرَ أَنْ يَصُومَ وَلَا يَسْتَظِلَّ إِلَى اللَّيْلِ، وَلَا يَتَكَلَّمَ، وَلَا يَزَالُ قَائِمًا، قَالَ: «لِيَتَكَلَّمْ، وَلْيَسْتَظِلَّ، وَلْيَجْلِسْ، وَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ». حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَنْبَةَ الْوَاسِطِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا الْعَلَاءُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ، عَنْ وُهَيْبٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ.
It was narrated from Ibn Abbas that the : Messenger of Allah (ﷺ) passed by a man in Makkah who was standing in the sun. He said: What is this? They said: He vowed to fast and not to seek shade until night comes, and not to speak, and to remain standing. He said: Let him speak and seek shade and let him sit down, but let him complete his fast. Another chain from Ibn 'Abbas, from the Prophet (ﷺ), with similar wording. expiation for breaking an oath.
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ مکہ مکرمہ میں رسول اللہ ﷺ کا گزر ایک شخص کے پاس سے ہوا جو دھوپ میں کھڑا تھا تو آپ نے فرمایا: یہ کیا معاملہ ہے؟ لوگوں نے عرض کیا: اس نے نذر مانی ہے کہ روزہ رکھے گا، رات تک سائے میں نہیں آئے گا، کلام نہیں کرے اور کھڑا رہے گا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: اسے چاہیے کہ کلام کرے، سائے میں آئے، بیٹھے اور اپنا روزہ پورا کرے۔ امام ابن ماجہ نے مذکورہ نے مذکورہ روایت حسین بن محمد بن شبنہ واسطی کے واسطے سے بھی نبی ﷺ سے گزشتہ حدیث کی مثل بیان کی۔
اس شخص نے بری اور اچھی دونوں کو ملا کر نذر کی تھی جیسے روزہ جس کا رکھنا ایک اچھا اور ثواب کا کام ہے، لیکن کسی سے بات نہ کرنا یہ لغو اور بے کار چیز ہے، بلکہ گناہ ہے،تو آپ ﷺ نے بری باتوں کو ختم کر دیا، اور اچھی بات کے پورا کرنے کا حکم دیا۔