You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ قَيْسِ بْنِ وَهْبٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي سُوءَةَ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ أَخْبِرِينِي عَنْ خُلُقِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ أَوَ مَا تَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَإِنَّكَ لَعَلَى خُلُقٍ عَظِيمٍ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ أَصْحَابِهِ فَصَنَعْتُ لَهُ طَعَامًا وَصَنَعَتْ لَهُ حَفْصَةُ طَعَامًا قَالَتْ فَسَبَقَتْنِي حَفْصَةُ فَقُلْتُ لِلْجَارِيَةِ انْطَلِقِي فَأَكْفِئِي قَصْعَتَهَا فَلَحِقَتْهَا وَقَدْ هَمَّتْ أَنْ تَضَعَ بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَكْفَأَتْهَا فَانْكَسَرَتْ الْقَصْعَةُ وَانْتَشَرَ الطَّعَامُ قَالَتْ فَجَمَعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا فِيهَا مِنْ الطَّعَامِ عَلَى النِّطَعِ فَأَكَلُوا ثُمَّ بَعَثَ بِقَصْعَتِي فَدَفَعَهَا إِلَى حَفْصَةَ فَقَالَ خُذُوا ظَرْفًا مَكَانَ ظَرْفِكُمْ وَكُلُوا مَا فِيهَا قَالَتْ فَمَا رَأَيْتُ ذَلِكَ فِي وَجْهِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
It was narrated that a man from Banu Suwa'ah said: 'I said to 'Aishah: Tell me about the character of the Messenger of Allah (ﷺ).' She said: 'Have you not read the Qur'an: “And verily, you (O Mohammed {SAW}) are on an exalted (standard of) character?” She said: 'The Messenger of Allah (ﷺ) was with his Companions, and I made some food for him, and Hafsah made some food for him, but Hafash got there before me. So I said to the slave girl: “Overturn her bowl.” She went and caught up with her, and she was about to put (the bowl) in front of the Messenger of Allah (ﷺ). She overturned it and the bowl broke, scattering the food. The Messenger of Allah (ﷺ) gathered the pieces and the food on the leather mat and they ate. Then he sent for my bowl and gave it to Hafsah, and said: “Take this pot in place of your pot, and eat what is in it.” And I did not see any expression of anger on the face of the Messenger of Allah (ﷺ).' ”
حضرت قیس بن وہب ؓ قبیلہ بنو اسوۃ کے ایک آدمی سے روایت کرتے ہیں، اس نے کہا: میں نے حضرت عائشہ ؓا سے عرض کیا: مجھے رسول اللہ ﷺ کے اخلاق کے بارے میں بتائیے۔ انہوں نے فرمایا: کیا تو قرآن نہیں پڑھتا؟ (جس میں یہ ارشاد ہے: ) (وَإِنَّكَ لَعَلَىٰ خُلُقٍ عَظِيمٍ) آپ یقینا عظیم اخلاق کے حامل ہیں۔ (اس کے بعد ام المومنین ؓا نے) فرمایا: رسول اللہ ﷺ اپنے اصحاب کے ساتھ تشریف فر تھے۔میں نے آپ کے لیے کھانا تیار کیا۔ حضرت حفصہ ؓا نے بھی آپ کے لیے کھانا تیار کیا۔ حضرت حفصہ ؓا نے پہلے تیار کر لیا۔ میں نے خادمہ سے کہا: جا کر ان کا پیالہ الٹ دو۔ حضرت حفصہ رضی الہ عنہا ابھی پیالہ رسول اللہ ﷺ کے سامنے رکھنے کا ارادہ ہی کر رہی رھیں کہ خادمہ نے انہیں جا لیا اور پیالہ الٹ دیا۔ پیالہ (گر کر) ٹوٹ گیا اور کھانا بکھر گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے پیالے کے ٹکڑے جمع کیے اور اس میں جو کھانا تھا وہ چمڑے کے دستر خوان پر جمع کیا اور سب نے کھایا، پھر رسول اللہ ﷺ نے میرا پیالہ حفصہ ؓا کے ہاں بھیج دیا، اور وہ انہی کو دے دیا۔ اور فرمایا: اپنے برتن کی جگہ یہ برتن لے لو۔ اور اس میں جو کھانا ہے وہ بھی کھا لو۔ (ام المومنین نے) فرمایا: مجھے رسول اللہ ﷺ کے چہرہ مبارک پر خفگی کے آثار نظر نہیں آئے۔
تفرد بہ ابن ماجة،(تحفة الأشراف:۱۷۸۱۳، ومصباح الزجاجة:۸۱۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۶/۱۱۱)