You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ وَعَمَّارُ بْنُ خَالِدٍ الْوَاسِطِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ دَهْثَمِ بْنِ قُرَّانٍ عَنْ نِمْرَانَ بْنِ جَارِيَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ قَوْمًا اخْتَصَمُوا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي خُصٍّ كَانَ بَيْنَهُمْ فَبَعَثَ حُذَيْفَةَ يَقْضِي بَيْنَهُمْ فَقَضَى لِلَّذِينَ يَلِيهِمْ الْقِمْطُ فَلَمَّا رَجَعَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَهُ فَقَالَ أَصَبْتَ وَأَحْسَنْتَ
It was narrated from Nimran bin Jariyah, from his father, that : some people referred a dispute to the Prophet (ﷺ) about a hut, so that he could judge between them. He sent Hudhaifah to judge between them, and he ruled in favor of those who had the rope (with which the hut was blinded together). When he went back to the Prophet (ﷺ) he told him (what he had done) and he said: “You did the right thing, and you did well.”
نمران بن جاریہ اپنے والد (حضرت جاریہ بن ظفر ؓ) سے روایت کرتے ہیں کہ کچھ لوگوں نے ایک جھونپڑی کے بارے میں نبی ﷺ کی خدمت میں دعوی کیا۔ وہ (جھونپڑی) دونوں فریقوں کے استعمال میں تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے حضرت حذیفہ ؓ کو ان کا فیصلہ کرنے کے لیے بھیجا۔ حضرت حذیفہ ؓ نے ان لوگوں کے حق میں فیصلہ دیا جن کی طرف سر کنڈے کا نرم حصہ تھا۔ جب وہ واپس نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ کو (اس فیصلے کی) خبر دی تو آپ نے فرمایا: تو نے درست (فیصلہ) کیا اور اچھا فیصلہ کیا۔
تفرد بہ ابن ماجة،(تحفة الأشراف:۳۱۸۱، ومصباح الزجاجة:۸۲۳)