You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ انْطَلَقَ بِهِ أَبُوهُ يَحْمِلُهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اشْهَدْ أَنِّي قَدْ نَحَلْتُ النُّعْمَانَ مِنْ مَالِي كَذَا وَكَذَا قَالَ فَكُلَّ بَنِيكَ نَحَلْتَ مِثْلَ الَّذِي نَحَلْتَ النُّعْمَانَ قَالَ لَا قَالَ فَأَشْهِدْ عَلَى هَذَا غَيْرِي قَالَ أَلَيْسَ يَسُرُّكَ أَنْ يَكُونُوا لَكَ فِي الْبِرِّ سَوَاءً قَالَ بَلَى قَالَ فَلَا إِذًا
It was narrated that Nu'man bin Bashir said that his father took him to the Prophet (ﷺ) and said: “Bear witness that I have given Nu'man such and such from my wealth.” He said: “Have you given all your children something like that which you have given to Nu'man?” He said: “No.” He said: “Then let someone other than me bear witness to that.” And he said: “Would you not like all your children to honor you equally?” He said: “Of course.” He said: “Then do not do this.”
حضرت نعمان بن بشیر ؓ سے روایت ہے کہ ان کے والد (حضرت بشیر بن سعد ؓ) انہیں اٹھائے ہوئے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: گواہ رہیں کہ میں نے نعمان کو اپنے مال میں سے فلاں فلاں چیز ہبہ کر دی ہے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: کیا تم نے اپنے سارے بیٹوں کو ویسی چیز دی ہے جیسی نعمان کو دی ہے؟ انہوں نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: تو اس (ہبہ) پر میرے سوا کسی اور کو گواہ بنا لو۔ پھر فرمایا: کیا تمہیں یہ بات پسند نہیں کہ وہ سب تم سے برابر حسن سلوک کریں؟ بشیر ؓ نے کہا: جی ہاں (پسند ہے۔) نبی ﷺ نےفرمایا: تب (اس طرح) نہیں (کرنا چاہیے)۔
یہ صورت اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ اولاد کو عطیہ دینے میں سب کا حصہ برابر کا ہو گا، کم زیادہ ہو تو ہبہ باطل ہے مگر جمہور نے اس کی مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ سب کو برابر دینا مندوب ہے، عطیہ وہبہ میں کسی کو زیادہ دینے سے ہبہ باطل نہیں ہوتا لیکن ایک روایت میں آپ ﷺ نے اسے ظلم کہا ہے اور نعمان کے والد بشیر سے آپ کا یہ فرمانا «فاردده» اسے واپس لے لو اس بات کی تائید کر رہا ہے کہ اولاد کے ساتھ عطیہ میں برابر کا سلوک واجب ہے، یہی احمد، سفیان ثوری اور اسحاق ابن راہویہ وغیرہ کا مذہب ہے۔