You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّارَوَرْدِيُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلًا لَزِمَ غَرِيمًا لَهُ بِعَشَرَةِ دَنَانِيرَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا عِنْدِي شَيْءٌ أُعْطِيكَهُ فَقَالَ لَا وَاللَّهِ لَا أُفَارِقُكَ حَتَّى تَقْضِيَنِي أَوْ تَأْتِيَنِي بِحَمِيلٍ فَجَرَّهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمْ تَسْتَنْظِرُهُ فَقَالَ شَهْرًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنَا أَحْمِلُ لَهُ فَجَاءَهُ فِي الْوَقْتِ الَّذِي قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَيْنَ أَصَبْتَ هَذَا قَالَ مِنْ مَعْدِنٍ قَالَ لَا خَيْرَ فِيهَا وَقَضَاهَا عَنْهُ
It was narrated from Ibn 'Abbas: That during the time of the Messenger of Allah (ﷺ), a man pursued a debtor who owed him ten Dinar, and he said: “I do not have anything to give you.” He (the creditor) said: “No, by Allah, I will not leave you until you pay the debt or you bring me a guarantor.” Then he dragged him to the Prophet (ﷺ) and the Prophet (ﷺ) said to him: “How long will you wait?” He said: “One month.” The Messenger of Allah (ﷺ) said: “I will be a guarantor for him.” Then he came to him at the time the Prophet (ﷺ) had said, and the Prophet (ﷺ) said to him: “Where did you get this from?” He said: “From a mine.” He said: “There is nothing good in it,” and he paid the debt for him.
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں ایک آدمی کے ذمے دوسروں کے دس دینار تھے۔ وہ ہر وقت مقروض کے ساتھ رہنے لگا۔ مقروض نے کہا: تجھے دینے کو میرے پاس کچھ نہیں۔ اس نے کہا: اللہ کی قسم! میں تجھے نہیں چھوڑوں گا حتی کہ تو میرا قرج ادا کرے یا کوئی ضامن پیش کرے۔ وہ اسے کھینچ کر نبی ﷺ کی خدمت میں لے آیا تو نبی ﷺ نے فرمایا: تو اسے کتنے عرصے کی مہلت دیتا ہے؟ اس نے کہا: ایک مہینے کی۔ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: میں اس کی ذمے داری اٹھاتا (ضمانت دیتا) ہوں۔ مقروض نبی ﷺ کے فرمائے ہوئے وقت پر حاضر ہو گیا۔ نبی ﷺ نے اس سے فرمایا: تجھے یہ مال کہاں سے ملا؟ اس نے کہا: ایک کان سے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: اس میں کوئی بھلائی نہیں۔ اور خود اس کا قرض ادا کر دیا۔
کیونکہ احتمال ہے کہ وہ کسی دوسرے مسلمان کا ہو