You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَلَفٍ الْعَسْقَلَانِيُّ حَدَّثَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ يَسِيرٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ رُومِيٍّ قَالَ كَانَ سُلَيْمَانُ بْنُ أُذُنَانٍ يُقْرِضُ عَلْقَمَةَ أَلْفَ دِرْهَمٍ إِلَى عَطَائِهِ فَلَمَّا خَرَجَ عَطَاؤُهُ تَقَاضَاهَا مِنْهُ وَاشْتَدَّ عَلَيْهِ فَقَضَاهُ فَكَأَنَّ عَلْقَمَةَ غَضِبَ فَمَكَثَ أَشْهُرًا ثُمَّ أَتَاهُ فَقَالَ أَقْرِضْنِي أَلْفَ دِرْهَمٍ إِلَى عَطَائِي قَالَ نَعَمْ وَكَرَامَةً يَا أُمَّ عُتْبَةَ هَلُمِّي تِلْكَ الْخَرِيطَةَ الْمَخْتُومَةَ الَّتِي عِنْدَكِ فَجَاءَتْ بِهَا فَقَالَ أَمَا وَاللَّهِ إِنَّهَا لَدَرَاهِمُكَ الَّتِي قَضَيْتَنِي مَا حَرَّكْتُ مِنْهَا دِرْهَمًا وَاحِدًا قَالَ فَلِلَّهِ أَبُوكَ مَا حَمَلَكَ عَلَى مَا فَعَلْتَ بِي قَالَ مَا سَمِعْتُ مِنْكَ قَالَ مَا سَمِعْتَ مِنِّي قَالَ سَمِعْتُكَ تَذْكُرُ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا مِنْ مُسْلِمٍ يُقْرِضُ مُسْلِمًا قَرْضًا مَرَّتَيْنِ إِلَّا كَانَ كَصَدَقَتِهَا مَرَّةً قَالَ كَذَلِكَ أَنْبَأَنِي ابْنُ مَسْعُودٍ
It was narrated that Qais bin Rumi said: “Sulaiman bin Udhunan lent 'Alqamah one thousand Dirham until he got his salary, When he got his salary, he demanded that he pay him back and treated him harshly. He paid him back, and it was as if 'Alqamah was angry. Several months passed then he came to him and said: 'Lend me one thousand Dirham until my salary comes.' He said 'Yes, it would be an honor. O Umm 'Utbah! Bring me that sealed leather bag that you have.' He said: 'By Allah(SWT), these are your Dirham that you paid back to me; I did not touch a single Dirham., ' What made you do what you did to me (i.e., treat me so harshly)?' He said: 'What I heard from you.' He said: 'What did you hear from me?' He said: 'I heard you narrated from Ibn Mas'ud that the Prophet (ﷺ) said: “There is no Muslim who lends something to another Muslim twice, but it will be like giving charity once.”He said: 'That is what Ibn Mas'ud told me.' ”
حضرت قیس بن رومی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حضرت سلیمان بن اذنان ؓ نے حضرت علقمہ ؓ کو ان کا وظیفہ (تنخواہ) ملنے تک کی مدت کے لیے ایک ہزار درہم قرض دیا۔ جب انہیں وظیفہ ملا تو انہوں (سلیمان) نے ان سے سختی سے (قرض کی واپسی کا) تقاضا کیا۔ علقمہ ؓنے ادائیگی کر دی لیکن انہیں ناراضی محسوس ہوئی (کہ اتنی سختی سے تقاضا کیا ہے) چند ماہ ٹھہر کر وہ (پھر) ان کے پاس آئے اور کہا: مجھے تنخواہ ملنے تک ایک ہزار درہم قرض دے دیں۔ انہوں نے کہا: ہاں، (میں بڑی خوشی سے آپ کا ) احترام کرتے ہوئے (آپ کو قرض دیتا ہوں، پھر اپنی بیوی سے کہا) : اے ام عتبہ! تمہارے پاس جو مہر بند تھیلی ہے، وہ لے آؤ۔ وہ لے آئیں تو (علقمہ سے) کہا: قسم ہے اللہ کی! یہ آپ کے وہی درہم ہیں جو آپ نے مجھے ادا کیے تھے۔ میں نے ان میں سے ایک درہم بھی ادھر ادھر نہیں کیا۔ علقمہ ؓ نے کہا: کیا خوب! آپ نے مجھ سے جو سلوک کیا، اس کی کیا وجہ؟ انہوں نے کہا: (اس کی وجہ وہ حدیث تھی) جو میں نے آپ سے سنی۔ انہوں نے کہا: آپ نے مجھ سے کون سی حدیث سنی؟ سلیمان نے کہا: میں نے آپ(علقمہ) کو حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ س روایت کرتے سنا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: جو مسلمان دوسرے مسلمان کو دوبارہ قرض دیتا ہے، وہ ایک بات اتنا صدقہ کرنے کے برابر ہو جاتا ہے۔ علقمہ ؓ نے فرمایا: مجھے حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے (واقعی) اسی طرح حدیث سنائی تھی۔
یہ تعریفی کلمہ ہے۔ یعنی جب تمہیں ان کی ضرورت نہیں تھی تو پھر تم نے مجھ سے اتنی سختی سے کیوں مطالبہ کیا تھا۔ تو ہر بار قرض میں آدھے صدقہ کا ثواب ہے، دوبارہ قرض دے تو گویا اتنا کل مال صدقہ دیا۔ اسی وجہ سے سلیمان نے سخت تقاضا کر کے اپنا قرض وصول کر لیا تاکہ علقمہ کو دوبارہ قرض لینے کی ضرورت ہو اور ان کا ثواب زیادہ ہو، سبحان اللہ، اگلے لوگ ثواب کے کیسے حریص اور طالب تھے، آگے حدیث میں ہے کہ قرض میں صدقہ سے زیادہ ثواب ہے، یہ حدیث بظاہر اس کے مخالف ہے اور ممکن ہے کہ یہ حدیث مطلق قرض میں ہو اور وہ اس قرض میں جس میں مقروض سے تقاضا نہ کرے یا جو سخت ضرورت کے وقت دے۔ واللہ اعلم۔