You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ أَبَاهُ تُوُفِّيَ وَتَرَكَ عَلَيْهِ ثَلَاثِينَ وَسْقًا لِرَجُلٍ مِنْ الْيَهُودِ فَاسْتَنْظَرَهُ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ فَأَبَى أَنْ يُنْظِرَهُ فَكَلَّمَ جَابِرٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَشْفَعَ لَهُ إِلَيْهِ فَجَاءَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَلَّمَ الْيَهُودِيَّ لِيَأْخُذَ ثَمَرَ نَخْلِهِ بِالَّذِي لَهُ عَلَيْهِ فَأَبَى عَلَيْهِ فَكَلَّمَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَبَى أَنْ يُنْظِرَهُ فَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّخْلَ فَمَشَى فِيهَا ثُمَّ قَالَ لِجَابِرٍ جُدَّ لَهُ فَأَوْفِهِ الَّذِي لَهُ فَجَدَّ لَهُ بَعْدَ مَا رَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثِينَ وَسْقًا وَفَضَلَ لَهُ اثْنَا عَشَرَ وَسْقًا فَجَاءَ جَابِرٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُخْبِرَهُ بِالَّذِي كَانَ فَوَجَدَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَائِبًا فَلَمَّا انْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَهُ فَأَخْبَرَهُ أَنَّهُ قَدْ أَوْفَاهُ وَأَخْبَرَهُ بِالْفَضْلِ الَّذِي فَضَلَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبِرْ بِذَلِكَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَذَهَبَ جَابِرٌ إِلَى عُمَرَ فَأَخْبَرَهُ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ لَقَدْ عَلِمْتُ حِينَ مَشَى فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُبَارِكَنَّ اللَّهُ فِيهَا
It was narrated from Jabir bin 'Abdullah that : his father died owing thirty Wasq to a Jewish man. Jabir bin Abdullah asked him for respite but he refused. Jabir asked the Messenger of Allah (ﷺ) to intercede for him with him, so the Messenger of Allah (ﷺ) went and spoke to the Jew, asking him to accept dates in lieu of what was owed, but he refused. The Messenger of Allah (ﷺ) spoke to him but he refused to give respite. Then the Messenger of Allah (ﷺ) went in among the date-palm trees and walked among them. Then he said to Jabir: “Pick (dates) for him and pay off what is owed to him in full.” So he picked thirty Wasq of dates after the Messenger of Allah (ﷺ) came back, and there were twelve Wasq more (than what was owed). Jabir came to the Messenger of Allah (ﷺ) to tell him what had happened, and he found that the Messenger of Allah (ﷺ) was absent. When the Messenger of Allah (ﷺ) came back he came to him and told him that he had paid off the debt in full, and he told him about the extra dates. The Messenger of Allah (ﷺ) said: “Tell 'Umar bin Khattab about that.” So Jabir went to 'Umar said to him: “I knew when the Messenger of Allah (ﷺ) walked amongst them that Allah (SWT) would bless them for us.”
حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ ان کے والد (حضرت عبداللہ بن حرام انصاری ؓ) فوت ہوئے تو ان کےذمے ایک یہودی کا تیس وسق غلہ قرض تھا۔ حضرت جابر بن عبداللہ ؓ نے اس سے مہلت مانگی تو اس نے مہلت دینے سے انکار کر دیا، تو حضرت جابر ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے گزارش کی کہ یہودی سے ان کی سفارش کر دیں، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے تشریف لے جا کر یہودی سے بات چیت کی (اور یہ پیش کش کی) کہ ان پر جو قرض ہے اس کے بدلے وہ ان کی کھجوروں کا سارا پھل لے لے تو اس (یہودی) نے یہ بات ماننے سے انکار کردیا۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے حضرت جابر ؓ کو مہلت دینے کا کہا تو اس نے اس سے بھی انکار کر دیا۔ رسول اللہ ﷺ کھجوروں کے باغ میں تشریف لے گئے اور درختوں کے درمیان چلے، پھر حضرت جابر ؓ سے فرمایا: پھل اتارو اور اسے اس کا حق پورا دے دو۔ رسول اللہ ﷺ کے تشریف لے جانے کے بعد انہوں نے پھل اتار کر تین وسق کھجوریں اس (یہودی) کو دے دیں اور بارہ وسق کھجوریں بچ گئیں۔ حضرت جابر ؓ اس واقعہ کی خبر دینے کے لیے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاجر ہوئے تو دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ موجود نہیں۔ جب رسول اللہ ﷺ تشریف لائے تو جابر ؓ نے حاضر خدمت ہو کر اطلاع دی کہ انہوں نے اس (یہودی) کو پوری ادائیگی کر دی ہے، اور جو مقدار بچ گئی تھی وہ بھی بتائی، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: عمر بن خطاب کو بھی یہ بات بتاؤ۔ حضرت جابر ؓ نے حضرت عمر ؓ کے پاس جا کر انہیں یہ بات بتائی تو حضرت عمر ؓ نے ان سے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ اس (باغ) میں چل رہے تھے تو مجھے اس وقت یقین ہو گیا تھا کہ اللہ تعالیٰ اس پھل میں ضرور برکت عطا فرمائے گا۔
یہ نبی کریم ﷺ کا ایک کھلا معجزہ تھا، عربوں کو کھجور کے تخمینہ میں بڑا تجربہ ہوتا ہے، اگر وہ کھجور تیس وسق سے زیادہ بلکہ تیس وسق بھی ہوتی تو جابر رضی اللہ عنہ اتنا نہ گھبراتے، نہ نبی کریم ﷺ سے اس یہودی کے پاس سفارش کراتے، نہ وہ یہودی سارے باغ کی کھجور اپنے قرضہ کے عوض میں لینے سے انکار کرتا، وہ کھجوریں تیس وسق سے بہت کم تھیں، نبی کریم ﷺ کی دعا سے اس میں ایسی برکت ہوئی کہ سارا قرض ادا ہو گیا اور بارہ وسق کھجور بھی مزید بچ گئی، اس قسم کے معجزات نبی کریم ﷺ کی دعا سے کئی مقامات پر ظاہر ہوئے ہیں کہ تھوڑا سا کھانا یا پانی بہت سے آدمیوں کے لیے کافی ہو گیا۔