You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ جَدِّهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لِي أَرَى لَوْنَكَ مُنْكَفِئًا قَالَ الْخَمْصُ فَانْطَلَقَ الْأَنْصَارِيُّ إِلَى رَحْلِهِ فَلَمْ يَجِدْ فِي رَحْلِهِ شَيْئًا فَخَرَجَ يَطْلُبُ فَإِذَا هُوَ بِيَهُودِيٍّ يَسْقِي نَخْلًا فَقَالَ الْأَنْصَارِيُّ لِلْيَهُودِيِّ أَسْقِي نَخْلَكَ قَالَ نَعَمْ قَالَ كُلُّ دَلْوٍ بِتَمْرَةٍ وَاشْتَرَطَ الْأَنْصَارِيُّ أَنْ لَا يَأْخُذَ خَدِرَةً وَلَا تَارِزَةً وَلَا حَشَفَةً وَلَا يَأْخُذَ إِلَّا جَلْدَةً فَاسْتَقَى بِنَحْوٍ مِنْ صَاعَيْنِ فَجَاءَ بِهِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
It was narrated that Abu Hurairah said: “A man from among the Ansar Came and said: 'O Messenger of Allah (ﷺ), why do I see that your color has changed?' He said: 'Hunger.' So the Ansari went to his dwelling, but he did not find anything in his dwelling, so he went out looking, and he found a Jew watering his date-palm trees. The Ansari stipulated that he would not take any dates that were black (rotten), hard and dried out or inferior, and he would only take good quality dates. He earned nearly two Sa's (of dates), and he brought it to the Prophet (ﷺ).”
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: انصا میں سے ایک صاحب نے آخر عرض کیا: اے اللہ کے رسول! مجھے آپ (کے چہزہ مبارک) کا رنگ بدلا ہوا کیوں محسوس ہو رہا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بھوک (کی وجہ سے) ہے۔ انصاری صحابی اپنے گھر گئے، گھر میں انہیں (کھانے کی) کوئی چیز نہ ملی۔ وہ (کام کی) تلاش میں نکل کھڑے ہوئے۔ دیکھا کہ ایک یہودی کھجور کے درختوں کو پانی دے رہا تھا۔ انصاری صحابی نے یہودو سے کہا: کیا میں تمہارے درختوں کو پانی دے دوں؟ اس نے کہا: ہاں (دے دو) اور کہا: ہر ڈول کا معاوضہ ایک کھجور ہو گی۔ انصاری نے شرط لگا لی کہ وہ کالی، سوکھی اور خراب کھجور نہیں لیں گے بلکہ عمدہ کھجور ہی لیں گے۔ انہوں نے (باغ کو) پانی دے کر اس کے عوض تقریبا دو صاع کھجوریں حاصل کر لیں اور انہیں لے کر نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو گئے۔