You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْعَدَنِيُّ حَدَّثَنَا فَرَجُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَلْقَمَةَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبْيَضَ بْنِ حَمَّالٍ حَدَّثَنِي عَمِّي ثَابِتُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ أَبْيَضَ بْنِ حَمَّالٍ عَنْ أَبِيهِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ أَبْيَضَ بْنِ حَمَّالٍ أَنَّهُ اسْتَقْطَعَ الْمِلْحَ الَّذِي يُقَالُ لَهُ مِلْحُ سُدِّ مَأْرِبٍ فَأَقْطَعَهُ لَهُ ثُمَّ إِنَّ الْأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ التَّمِيمِيَّ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي قَدْ وَرَدْتُ الْمِلْحَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ وَهُوَ بِأَرْضٍ لَيْسَ بِهَا مَاءٌ وَمَنْ وَرَدَهُ أَخَذَهُ وَهُوَ مِثْلُ الْمَاءِ الْعِدِّ فَاسْتَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبْيَضَ بْنَ حَمَّالٍ فِي قَطِيعَتِهِ فِي الْمِلْحِ فَقَالَ قَدْ أَقَلْتُكَ مِنْهُ عَلَى أَنْ تَجْعَلَهُ مِنِّي صَدَقَةً فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ مِنْكَ صَدَقَةٌ وَهُوَ مِثْلُ الْمَاءِ الْعِدِّ مَنْ وَرَدَهُ أَخَذَهُ قَالَ فَرَجٌ وَهُوَ الْيَوْمَ عَلَى ذَلِكَ مَنْ وَرَدَهُ أَخَذَهُ قَالَ فَقَطَعَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْضًا وَنَخْلًا بِالْجَوْفِ جَوْفِ مُرَادٍ مَكَانَهُ حِينَ أَقَالَهُ مِنْهُ
It was narrated from Abyad bin Hammal: That he asked for a salt flat called the Ma'rib Dam to be given to him, and it was given to him. Then Aqra bin Habis At-Tamimi came to the Messenger of Allah (ﷺ) and said: “O Messenger of Allah (ﷺ), I used to come to the salt flat during the Ignorance period and it was in a land in which there was no water, and whoever came to it took from it. It was (plentiful) like flowing water.” So the Messenger of Allah (ﷺ) asked Abyad bin Hammal to give back his share of the salt flat. He said: “I give it to you on the basis that you make it charity given by me.” The Messenger of Allah said: “It is a charity from you, and it is like flowing water, whoever comes to it may take from it.”(One of the narrators) Faraj said: “That is how it is today, whoever comes to it takes from it.” He said: “The Prophet (ﷺ) gave him land and palm trees in Jurf Murad instead, when he took back the salt flat from him.”
حضرت ابیض بن حمال ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے نمک کی کان طلب کی جسے سد مارب کا نمک کہا جاتا ہے تو رسول اللہ ﷺ نے وہ انہیں عطا فر دی۔ اس کے بعد حضرت اقرع بن حابس تمیمی ؓ نے حاضر ہو کر عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میں نے زمانہ جاہلیت میں نمک کا وہ ذخیرہ دیکھا ہے، وہ ایسے علاقے میں ہے جہاں (پینے کا) پانی نہیں پایا جاتا۔ جو شخص وہاں جاتا ہے (حسب ضرورت) نمک لے لیتا ہے۔ وہ مسلسل حاصل ہونے والے پانی کی طرح ہے، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت ابیض بن حمال ؓ سے نمک کی وہ جاگیر واپس طلب فر لی۔ انہوں نے کہا: میں اس شرط پر واپس کرتا ہوں کہ آپ اسے میری طرف سے صدقہ قرار دیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: وہ تیری طرف سے صدقہ ہے۔ وہ مسلسل حاصل ہونے والے پانی کی طرح ہے۔ جو وہاں جائے گا، اس میں سے لے لے گا۔ حضرت فرج بن سعید ؓ نے فرمایا: وہ آج تک اسی طرح ہے۔ جو کوئی وہاں جاتا ہے (حسب ضرورت نمک) لے لیتا ہے۔راوی کہتا ہے: نبی ﷺ نے جب ان سے نمک کا ذخیرہ واپس لیا تو اس کے بدلے میں انہیں جرف مراد کے مقام پر زمین کا ٹکڑا دیا اور کھجوروں کا باغ عطا فرمایا۔
«سنن ابی داود/الخراج ۳۶ (۳۰۶۴)، سنن الترمذی/الأحکام ۳۹ (۱۳۸۰)،(تحفة الأشراف:۱)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/البیوع ۶۶ (۲۶۵۰)