You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ دَلْهَمٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ حُرَيْثٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْمُحَبِّقِ قَالَ قِيلَ لِأَبِي ثَابِتٍ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ حِينَ نَزَلَتْ آيَةُ الْحُدُودِ وَكَانَ رَجُلًا غَيُورًا أَرَأَيْتَ لَوْ أَنَّكَ وَجَدْتَ مَعَ امْرَأَتِكَ رَجُلًا أَيَّ شَيْءٍ كُنْتَ تَصْنَعُ قَالَ كُنْتُ ضَارِبَهُمَا بِالسَّيْفِ أَنْتَظِرُ حَتَّى أَجِيءَ بِأَرْبَعَةٍ إِلَى مَا ذَاكَ قَدْ قَضَى حَاجَتَهُ وَذَهَبَ أَوْ أَقُولُ رَأَيْتُ كَذَا وَكَذَا فَتَضْرِبُونِي الْحَدَّ وَلَا تَقْبَلُوا لِي شَهَادَةً أَبَدًا قَالَ فَذُكِرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ كَفَى بِالسَّيْفِ شَاهِدًا ثُمَّ قَالَ لَا إِنِّي أَخَافُ أَنْ يَتَتَابَعَ فِي ذَلِكَ السَّكْرَانُ وَالْغَيْرَانُ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ مَاجَهْ سَمِعْتُ أَبَا زُرْعَةَ يَقُولُ هَذَا حَدِيثُ عَلِيِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الطَّنَافِسِيِّ وَفَاتَنِي مِنْهُ
It was narrated that Salamah bin Muhabbiq said: “When the Verse of legal punishments was revealed, it was said to Abu Thabit Sa'd bin Ubadah, who was a jealous man: ‘If you found another man with your wife, what would you do?’ He said: “I would strike them both wife the sword; do you think I should wait until I bring four (witness) and he has satisfied himself and gone away? Or should I say I saw such and such, and you will carry out the legal punishment punishment on me (for slander) and never accept my testimony thereafter?' Mention of that was made to the prophet (ﷺ) and he said: “The sword is sufficient as a witness.' Then he said: 'No (on second thought) I am afraid that the drunkard and the jealous would pursue that.” (Da'if) Abu Abdullah - meaning Ibn Majah - said: “I heard Abu Zurah saying: “This is a Hadith of Ali bin Muhammad At-Tanafisi, I did not hear it from him.”
حضرت سلمہ بن محبق ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا: جب حدود کی آیت نازل ہوئی تو حضرت ابو ثابت سعد بن عبادہ ؓ جو بہت غیرت مند آدمی تھے ان میں سے کسی نے کہا: اگر آپ اپنی بیوی کے پاس کسی مرد کو پائیں تو کیا کریں گے؟ انہوں نے کہا: میں تو دونوں کو تلوار مار (کر قتل کر) دوں گا۔ کیا میں انتظار کروں کہ چار گواہ لے کر آؤں؟ اس وقت تو وہ (مجرم) اپنا کام کر کے جا چکا ہو گا۔ اور اگر میں کہوں کہ میں نے ایسا ایسا معاملہ دیکھا ہے تو تم مجھے ( بہتان کی) حد لگاؤ گے، اور آئندہ کبھی میری گواہی قبول نہیں کرو گے۔ یہ بات نبی ﷺ کے سامنے ذکر کی گئی تو آپ ﷺ نے فرمایا: تلوار کی گواہی کافی ہے۔ پھر فرمایا: نہیں، مجھے ڈر ہے کہ نشے والے اور غیرت مند پے در پے قتل کرنے لگیں گے۔ امام ابن ماجہ ؓ نے کہا: میں نے امام ابو زرعہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: یہ علی بن محمد طنافسی کی حدیث ہے، اور مجھ سے اس کا کچھ حصہ ضائع ہو گیا ہے۔
عورت کے ساتھ غیر مرد کو برے کام میں دیکھنے پر نبی اکرم ﷺ نے اس کے قتل کی اجازت نہ دی، پس اگر کوئی قتل کرے تو وہ قصاص میں قتل کیا جائے گا، لیکن اگر اپنے بیان میں سچا ہو گا تو آخرت میں اس سے مواخذہ نہ ہو گا۔