You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ ابْنِ جُدْعَانَ، سَمِعَهُ مِنَ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ وَهُوَ عَلَى دَرَجِ الْكَعْبَةِ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ فَقَالَ: «الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي صَدَقَ وَعْدَهُ، وَنَصَرَ عَبْدَهُ، وَهَزَمَ الْأَحْزَابَ وَحْدَهُ، أَلَا إِنَّ قَتِيلَ الْخَطَأِ، قَتِيلَ السَّوْطِ وَالْعَصَا فِيهِ مِائَةٌ مِنَ الْإِبِلِ، مِنْهَا أَرْبَعُونَ خَلِفَةً، فِي بُطُونِهَا أَوْلَادُهَا، أَلَا إِنَّ كُلَّ مَأْثُرَةٍ كَانَتْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ، وَدَمٍ تَحْتَ قَدَمَيَّ هَاتَيْنِ، إِلَّا مَا كَانَ مِنْ سِدَانَةِ الْبَيْتِ وَسِقَايَةِ الْحَاجِّ، أَلَا إِنِّي قَدْ أَمْضَيْتُهُمَا لِأَهْلِهِمَا كَمَا كَانَا»
It was narrated from Ibn Umar that : the Messenger of Allah (ﷺ) stood up on the Day of the conquest of Makkah, on the steps of the Ka'bah. He praised and glorified Allah (SWT), then he said: “Praise is to Allah (SWT) who has fulfilled His promise, granted victory to His slave and defeated the Confederates alone. The one who is killed by mistake is the one who is killed with a whip or a stick; for him the blood money is one hundred camels, of which forty should be pregnant she-camels with their youngs in their wombs. Every custom of Ignorance period, and every blood claim, is beneath these two feet of mine (i.e. is abolished), except for the custodianship of the Ka'bah and the provision of water for the pilgrims, which I confirm still belong to the people to whom they belonged before.”
عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ فتح مکہ کے دن رسول اللہ ﷺ کعبہ کی سیڑھی پر کھڑے ہوئے ، اللہ کی حمد و ثنا بیان کی، پھر فرمایا: ’’تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے اپنا وعدہ پورا کیا، اپنے بندے کی مدد کی، اور اسی اکیلے نے ( دشمنوں کی) تمام جماعتوں کو شکست دی۔ سنو! قتل خطا کی صورت میں ، یعنی کوڑے اور لاٹھی سے مرنے والے کی دیت( خون بہا) سو انٹ ہیں۔ ان میں سے چالیس حاملہ اونٹنیاں ہوں گی جن کے پیٹوں میں بچے ہوں۔ سنو! دور جاہلیت میں جو بھی چیزیں قابل فخر سمجھی جاتی تھیں اور جاہلیت میں واقع ہونے والے خون ( وہ سب) میرے ان دو قدموں کے نیچے ہیں، سوائے کعبہ شریف کی خدمت اورحاجیوں کو پانی پلا نے کے منصب کے۔ میں انہین ان کے ذمہ داروں کے لیے اسی طرح قائم رکھتا ہوں جس طرح وہ پہلے سے چلے آرہے ہیں۔
یعنی لغو ہیں اور ان کا کوئی اعتبار نہیں۔ ۲؎: چنانچہ کعبہ کی کلید برداری بنی شیبہ کے پاس اور حاجیوں کو پانی پلانے کی ذمے داری بنی عباس کے پاس حسب سابق رہے گی۔