You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا أَبُو لَيْلَى عَنْ أَبِي عُكَّاشَةَ عَنْ رِفَاعَةَ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى الْمُخْتَارِ فِي قَصْرِهِ فَقَالَ قَامَ جِبْرَائِيلُ مِنْ عِنْدِيَ السَّاعَةَ فَمَا مَنَعَنِي مِنْ ضَرْبِ عُنُقِهِ إِلَّا حَدِيثٌ سَمِعْتُهُ مِنْ سُلَيْمَانَ بْنِ صُرَدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِذَا أَمِنَكَ الرَّجُلُ عَلَى دَمِهِ فَلَا تَقْتُلْهُ فَذَاكَ الَّذِي مَنَعَنِي مِنْهُ
It was narrated that Rifa'ah said: “I entered upon Mukhtar in his palace and he said: 'Jibril has just left me.' Nothing stopped me from striking his neck (i.e, killing him) but a Hadith that I heard from Sulaiman bin Surad, according to which the Prophet (ﷺ) said: 'If a man trusts you with his life, then do not kill him.' That is what stopped me.”
رفاعہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں مختار ثقفی کے پاس اس کے محل میں گیا۔ اس نے کیا: جبریل ( ) ابھی ابھی میرے پاس سے اٹھ کر گئے ہیں۔ میں صرف اس لیے اسے قتل نہ کر سکا کہ میں نے سلیمان بن صرد ؓ سے نبی ﷺ کی یہ حدیث سنی تھی کہ آپ نے فرمایا: ’’جب کوئی شخص تجھ سے اپنے خون کے بارے میں مطمئن ہو ( اسے یقین ہو کہ اس کے ہاتھ سے میری جان محفوظ ہے) تو اسے قتل نہ کر۔ ‘‘ اسی ( فرمان) نے مجھے اس( کو قتل کرنے) سے روک دیا۔
یعنی وہ رسالت کا دعوی کر رہا تھا۔