You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ الْمِصْرِيُّ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَنْبَأَنَا يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَهُ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ ح و حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ إِسْحَقَ بْنِ خَرَشَةَ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ قَالَ جَاءَتْ الْجَدَّةُ إِلَى أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ تَسْأَلُهُ مِيرَاثَهَا فَقَالَ لَهَا أَبُو بَكْرٍ مَا لَكِ فِي كِتَابِ اللَّهِ شَيْءٌ وَمَا عَلِمْتُ لَكِ فِي سُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا فَارْجِعِي حَتَّى أَسْأَلَ النَّاسَ فَسَأَلَ النَّاسَ فَقَالَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ حَضَرْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطَاهَا السُّدُسَ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ هَلْ مَعَكَ غَيْرُكَ فَقَامَ مُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَةَ الْأَنْصَارِيُّ فَقَالَ مِثْلَ مَا قَالَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ فَأَنْفَذَهُ لَهَا أَبُو بَكْرٍ ثُمَّ جَاءَتْ الْجَدَّةُ الْأُخْرَى مِنْ قِبَلِ الْأَبِ إِلَى عُمَرَ تَسْأَلُهُ مِيرَاثَهَا فَقَالَ مَا لَكِ فِي كِتَابِ اللَّهِ شَيْءٌ وَمَا كَانَ الْقَضَاءُ الَّذِي قُضِيَ بِهِ إِلَّا لِغَيْرِكِ وَمَا أَنَا بِزَائِدٍ فِي الْفَرَائِضِ شَيْئًا وَلَكِنْ هُوَ ذَاكِ السُّدُسُ فَإِنْ اجْتَمَعْتُمَا فِيهِ فَهُوَ بَيْنَكُمَا وَأَيَّتُكُمَا خَلَتْ بِهِ فَهُوَ لَهَا
It was narrated that Ibn Dhu’aib said: “A grandmother came to Abu Bakr Siddiq and asked him for her inheritance. Abu Bakr said to her: ‘You have nothing according to the Book of Allah, and I don’t know of anything for you according to the Book of Allah, and I don’t know of anything for you according to the Sunnah of the Messenger of Allah (ﷺ). Go back until I ask the people.’ So he asked the people and Al-Mughirah bin Shu’bah said: ‘I was present with the Messenger of Allah (ﷺ) and he gave her (the grandmother) one sixth.’ Abu Bakr said: ‘Is there anyone else with you (who will corroborate what you say)?’ Muhammad bin Maslamah Al-Ansari stood up and said something like what Mughirah bin Shu’bah had said. So Abu Bakr applied it in her case.”
قبیصہ بن ذؤیب بن حلحلہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک نانی وراثت ( میں سے حصہ دلوائے جانے) کا مطالبہ لے کر ابو بکر صدیق ؓ کی خدمت میں حاضر ہوئی تو ابو بکر صدیق ؓ نے اسے فرمایا: اللہ کی کتاب ( قرآن مجید) میں تو تیرا کوئی حصہ مذکور نہیں اور رسول اللہ ﷺ کی سنت میں بھی تیرا کوئی حصہ میرے علم میں نہیں، اس لیے ( فی الحال) واپس چلی جا حتی کہ میں لوگوں ( صحابہ کرام ؓم) سے دریافت کر لوں۔ ( اس کے بعد) ابو بکر صدیق ؓ نے لوگوں سے دریافت کیا تو مغیرہ بن شعبہ ؓ نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے میری موجودگی میں نانی کو چھٹا حصہ دیا تھا۔ ابو بکر ؓ نے فرمایا: کیا تمہارے ساتھ کوئی اور بھی ( گواہ) ہے؟ محمد بن مسلمہ ؓ نے کھڑے ہو کر وہی بات کہی جو مغیرہ بن شعبہ ؓ نے کہی تھی، چنانچہ ابو بکر ؓ نے فیصلہ اس خاتون کے حق میں صادر فر دیا۔ اس کے بعد ایک دادی، باپ سے تعلق رکھنے والی، عمر ؓ کے پاس اپنی میراث ( کے حصے) کا مطالبہ لے کر آئی تو عمر ؓ نے فرمایا: اللہ کی کتاب میں تیرا کوئی حصہ مذکور نہیں، اور جو فیصلہ ابو بکر ؓ کے زمانہ مبارک میں کیا گیا تھا وہ تیرے لیے نہیں تھا۔ اور میں مقرر حصوں میں کوئی اضافہ نہیں کر سکتا، البتہ وہی چھٹا حصہ ہے۔ اگر ( دادی اور نانی) دونوں اس میں شریک ہو جاؤ تو وہ تمہارے درمیان (نصف نصف) ہوگا۔ ورنہ تم دونوں میں سے جو ہوگی، وہ (حصہ) اس کا ہوگیا۔
سنن ابی داود/الفرائض ۵ (۲۸۹۴)، سنن الترمذی/الفرائض ۱۰ (۲۱۰۰،۲۱۰۱)،(تحفة الأشراف:۱۱۲۳۲،۱۱۵۲۲)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الفرائض ۸ (۴)مسند احمد (۴/ ۲۲۵)