You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفُضَيْلِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعَدَّ اللَّهُ لِمَنْ خَرَجَ فِي سَبِيلِهِ لَا يُخْرِجُهُ إِلَّا جِهَادٌ فِي سَبِيلِي وَإِيمَانٌ بِي وَتَصْدِيقٌ بِرُسُلِي فَهُوَ عَلَيَّ ضَامِنٌ أَنْ أُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ أَوْ أَرْجِعَهُ إِلَى مَسْكَنِهِ الَّذِي خَرَجَ مِنْهُ نَائِلًا مَا نَالَ مِنْ أَجْرٍ أَوْ غَنِيمَةٍ ثُمَّ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَى الْمُسْلِمِينَ مَا قَعَدْتُ خِلَافَ سَرِيَّةٍ تَخْرُجُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَبَدًا وَلَكِنْ لَا أَجِدُ سَعَةً فَأَحْمِلَهُمْ وَلَا يَجِدُونَ سَعَةً فَيَتَّبِعُونِي وَلَا تَطِيبُ أَنْفُسُهُمْ فَيَتَخَلَّفُونَ بَعْدِي وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَوَدِدْتُ أَنْ أَغْزُوَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَأُقْتَلَ ثُمَّ أَغْزُوَ فَأُقْتَلَ ثُمَّ أَغْزُوَ فَأُقْتَلَ
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Allah has prepared (reward) for those who go out (to fight) in His cause: ‘And do not go out except (to fight) for Jihad in My cause, out of faith in Me and belief in My Messengers, but he has a guarantee from Me that I will admit him to Paradise, or I will return him to his dwelling from which he set out, with the reward that he attained, or the spoils that he acquired.’ Then he said: ‘By the One in Whose Hand is my soul, were it not that it would be too difficult for the Muslims, I would never have stayed behind from any expedition that went out in the cause of Allah. But I could not find the resources to give them mounts and they could not find the resources to follow me, nor would they be pleased to stay behind if I went. By the One in Whose Hand is the soul of Muhammad, I wish I could fight in the cause of Allah and be killed, then fight and be killed, then fight and be killed.’”
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے،رسول اللہﷺ نے فرمایا: جو شخص اللہ کی راہ میں جہاد کے لیے نکلتا ہے اللہ نے اس کے لیے ( یہ اجر و ثواب) تیار کیا (کہ وہ فرماتا ہے) یہ شخص صرف میری راہ میں جہاد کے لیے ، مجھ پر ایمان رکھتے ہوئے اور میرے رسولوں کی سچا مان کر نکلا ہے، اس لیے میں اسے ضمانت دیتا ہوں کہ یا اسے ( شہادت سے سرفراز کرکے) جنت میں داخل کروں گا، یا اسے حاصل ہونے والے ثواب یا غنیمت کے ساتھ، اسے اس کے گھر میں واپس پہنچا دوں گا جس سے وہ نکلا تھا۔‘ پھر فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر یہ بات نہ ہوتی کہ میری وجہ سے مسلمانوں کو مشقت ( اورتکلیف) ہوگی، میں کبھی اللہ کی راہ میں نکلنے والے کسی جہادی دستے سے پیچھے نہ رہتا ، لیکن میرے پاس اتنی گنجائش نہیں ہوتی کہ انہیں سواریاں مہیا کرسکوں۔ اور ان کے پاس اتنی طاقت نہیں ہوتی کہ( اپنے خرچ پر) میرے ساتھ ( جہاد کے لیے) چلے جائیں، اور نہ مجھ سے پیچھے رہنے پر ان کے دل مطمئن ہوتے ہیں( اس لیے میں بھی بعض اوقات جہاد کےلیے جانے والے لشکر کے ساتھ نہیں جاتا۔) قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمدﷺ کی جان ہے ! مجھے تو یہ چیز محبوب ہے کہ میں اللہ کی راہ میں جنگ کرکے شہید ہوجاؤں ، پھر جنگ کروں اور شہید ہو جاؤں ، پھر جنگ کروں اور شہید ہو جاؤں۔
«صحیح البخاری/الإیمان ۲۶ (۳۶ مطولاً)، الجہاد ۲ ۲۷۸۷)، فرض الخمس ۸ (۳۱۲۳)، التوحید ۲۸ (۷۴۵۷)، صحیح مسلم/الإمارة ۲۸ (۱۸۷۶)، سنن النسائی/الجہاد ۱۴ (۳۱۲۴)،(تحفة الأشراف:۱۴۹۰۱)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الجہاد ۱ (۲)، مسند احمد (۲/۲۳۱،۳۸۴،۳۹۹،۴۲۴،۴۹۴)، سنن الدارمی/الجہاد ۲ (۲۴۳۶)