You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ عَمَّارٍ عَنْ إِيَاسِ بْنِ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ غَزَوْنَا مَعَ أَبِي بَكْرٍ هَوَازِنَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَفَّلَنِي جَارِيَةً مِنْ بَنِي فَزَارَةَ مِنْ أَجْمَلِ الْعَرَبِ عَلَيْهَا قَشْعٌ لَهَا فَمَا كَشَفْتُ لَهَا عَنْ ثَوْبٍ حَتَّى أَتَيْتُ الْمَدِينَةَ فَلَقِيَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السُّوقِ فَقَالَ لِلَّهِ أَبُوكَ هَبْهَا لِي فَوَهَبْتُهَا لَهُ فَبَعَثَ بِهَا فَفَادَى بِهَا أُسَارَى مِنْ أُسَارَى الْمُسْلِمِينَ كَانُوا بِمَكَّةَ
It was narrated from Ayas bin Salamah bin Akwa’ that his father said: “We attacked, Hawazin at the time of the Messenger of Allah (ﷺ) with Aby Bakr. He awarded me a slave girl from Banu Fazarah, among the most beautiful of the Arabs, who was wearing an animal skin of hers. I did not divest her of her clothing until I reached Al-Madinah. Then the Prophet (ﷺ) met me in the marketplace, and said: ‘By Alla, give her to me.’ So I gave her to him, and he sent her as a ransom for some of the Muslim prisoners who were in Makkah.”
حضرت سلمہ بن اکوعؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا:رسول اللہ ﷺکےزمانے میں حضرت ابوبکرؓ کی قیادت میں قبیلہ ہوازن سے جنگ کی (اور فتح پائی) انھوں نے بنوفزارہ کی ایک لڑکی انعام کے طور پرعطا فرمائی جوعرب کی انہتائی حسین عورتوں میں سے تھی۔اس نے پرانی پوستین اوڑھ رکھی تھی۔میں نے مدینہ پہنچ جانے تک اس کا کپڑا(اس کے جسم سے )ہٹاکربھی نہ دیکھا۔(مدینے میں)مجھے نبیﷺبازار میں ملے توفرمایا:تیرابھلا ہو یہ مجھے ہبہ کردو۔‘‘میں نے وہ رسول اللہﷺ کو ہبہ کردی۔آپ نے اسے(مکے) کر اس کے بدلے میں ان مسلمان قیدیوں کوچھڑالیا جومکے میں قید تھے۔
معلوم ہوا کہ امام کسی کو کوئی چیز دے کر پھر اس کو واپس لے لے تو بھی جائز ہے جب اس میں کوئی مصلحت ہو، آپ ﷺ نے صفیہ رضی اللہ عنہا کو پہلے دحیہ رضی اللہ عنہ کو دیا تھا پھر ان سے واپس لے لیا۔