You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنِي شَقِيقُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنِي حُمْرَانُ مَوْلَى عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ قَالَ رَأَيْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ قَاعِدًا فِي الْمَقَاعِدِ فَدَعَا بِوَضُوءٍ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَقْعَدِي هَذَا تَوَضَّأَ مِثْلَ وُضُوئِي هَذَا ثُمَّ قَالَ مَنْ تَوَضَّأَ مِثْلَ وُضُوئِي هَذَا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا تَغْتَرُّوا. حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي يَحْيَى حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنِي عِيسَى بْنُ طَلْحَةَ حَدَّثَنِي حُمْرَانُ عَنْ عُثْمَانَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ.
Humran the freed slave of 'Uthman bin 'Affan said: I saw 'Uthman bin 'Affan sitting in Maqa'id. He called for water and he performed ablution, the he said: 'I saw the Messenger of Allah sitting in this place where I am sitting, performing ablution as I have done. Then he said: Whoever performs ablution as I have done, his previous sins will be forgiven. And the Messenger of Allah said: And do not be conceited (due to this great virtue). (Sahih) Another chain with similar wording.
سیدنا عثمان رضی اللہ کے آزاد کردہ غلام سیدنا حمران ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے سیدنا عثمان بن عفان ؓ کو مقام ’’مقاعد‘‘ پر بیٹھے دیکھا( وہاں) انہوں نے پانی منگوار کر وضو کیا، پھر فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو اسی مقام پر بیٹھے دیکھا تھا، آپ نے بھی اسی طرح کا وضو کیا تھا جس طرح میں نے یہ وضو کیا ہے، پھر فرمایا تھا:’’ جو شخص میرے اس وضو جیسا وضو کرے گا، اس کے تمام گذشتہ گناہ بخش دیے جائیں گے۔‘‘ اور( اس کے بعد) رسول اللہ ﷺ نے یہ بھی فرمایا:’’ اور مغرور نہ جانا۔‘‘(یا ’’تم دھوکانہ کھانا‘‘۔)امام ابن ماجہ ؓ نے ہشام بن عمار کے واسطے سے بھی مذکورہ روایت کی مثل بیان کیا-
«سنن النسائی/الطہارة ۶۸ (۸۴)، (تحفة الأشراف: ۹۷۹۲، ومصباح الزجاجة: ۱۱۸)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الوضوء ۲۴ (۱۵۹)، ۲۸ (۱۶۴)، الصوم ۲۷ (۱۹۳۴)، صحیح مسلم/الطہارة ۳ (۲۲۶)، سنن ابی داود/الطہارة ۵۰ (۱۰۶) موطا امام مالک/الطہارة ۶ (۲۹)، مسند احمد (۱/۶۶)، سنن الدارمی/الطہارة ۲۷ (۷۲۰)، (اور ان میں «ولا تغتروا» کا لفظ نہیں ہے)