You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ عُمَرَ بْنِ الْحَكَمِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ عَلْقَمَةَ بْنَ مُجَزِّرٍ عَلَى بَعْثٍ وَأَنَا فِيهِمْ فَلَمَّا انْتَهَى إِلَى رَأْسِ غَزَاتِهِ أَوْ كَانَ بِبَعْضِ الطَّرِيقِ اسْتَأْذَنَتْهُ طَائِفَةٌ مِنْ الْجَيْشِ فَأَذِنَ لَهُمْ وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ حُذَافَةَ بْنِ قَيْسٍ السَّهْمِيَّ فَكُنْتُ فِيمَنْ غَزَا مَعَهُ فَلَمَّا كَانَ بِبَعْضِ الطَّرِيقِ أَوْقَدَ الْقَوْمُ نَارًا لِيَصْطَلُوا أَوْ لِيَصْنَعُوا عَلَيْهَا صَنِيعًا فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ وَكَانَتْ فِيهِ دُعَابَةٌ أَلَيْسَ لِي عَلَيْكُمْ السَّمْعُ وَالطَّاعَةُ قَالُوا بَلَى قَالَ فَمَا أَنَا بِآمِرِكُمْ بِشَيْءٍ إِلَّا صَنَعْتُمُوهُ قَالُوا نَعَمْ قَالَ فَإِنِّي أَعْزِمُ عَلَيْكُمْ إِلَّا تَوَاثَبْتُمْ فِي هَذِهِ النَّارِ فَقَامَ نَاسٌ فَتَحَجَّزُوا فَلَمَّا ظَنَّ أَنَّهُمْ وَاثِبُونَ قَالَ أَمْسِكُوا عَلَى أَنْفُسِكُمْ فَإِنَّمَا كُنْتُ أَمْزَحُ مَعَكُمْ فَلَمَّا قَدِمْنَا ذَكَرُوا ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَمَرَكُمْ مِنْهُمْ بِمَعْصِيَةِ اللَّهِ فَلَا تُطِيعُوهُ
It was narrated from Abu Sa’eed Al-Khudri that the Messenger of Allah (ﷺ) sent ‘Alqamah bin Mujazziz at the head of a detachment, and I was among them. When he reached the battle site, or when he was partway there, a group of the army asked permission to take a different route, and he gave them permission, and appointed ‘Abdullah bin Hudhafah bin Qais As-Sahmi as their leader, and I was one of those who fought alongside with him. When we were partway there, the people lit a fire to warm themselves and cook some food. ‘Abdullah, who was a man who liked to joke, said: “Do I not have the right that you should listen to me and obey?” They said: “Yes.” He said: “And if I command you to do something, will you not do it?” They said: “Of course.” He said: “Then I command you to jump into this fire.” Some people got up and got ready to jump, and when he saw that they were about to jump, he said: “Restrain yourselves, for I was joking with you.” When we came to Al-Madinah, they mentioned that to the Prophet (ﷺ), and the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Whoever among you commands you to do something that involves disobedience to Allah, do not obey him.”
حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا حضرت علقمہ بن مجزرؓ کی قیادت میں ایک لشکر روانہ فرمایا۔میں بھی اس میں شامل تھا۔جب وہ(لشکر)غزوے کے مقام پر پہنچایا ابھی راستے میں تھا کہ فوج کے ایک حصے نے(دشمن پر حملہ کرنے میں پہل کرنے کےلیے آگے جانے کی ) اجازت طلب کی۔علقمہرضی اللہ عنہ نے ان کواجازت دے دی اورحضرت عبداللہ بن قیس سہمی ؓ کو ان کا امیر مقرر کیا۔مین ان لوگوں میں شامل تھا جنھوں نے (عبداللہ بن حذافہ ؓ) کے ساتھ مل کر جنگ کی۔ابھی وہ راستے مین ہی تھے(دشمن سے آمنا سامنا نہیں ہواتھا)کہ(اس دستے کے)لوگوں نے سردی سے بچاؤ کے لیے یا کسی اور مقصد کے لیے آگ جلائی۔عبداللہ ؓ کچھ مزاحیہ طبیعت رکھتے تھے۔انھوں نے (ساتھیو ں سے )کہا:کیا میرا حکم سن کراطاعت کرنا تم پر لازم نہیں؟فرمایا:میں تمھیں جوبھی حکم دو کیا تم مانو گے؟انھوں نے کہا:ہاں۔میں تمھیں قطعی حکم دیتا ہوں کہ اس آگ میں چھلانگیں لگا دو۔(یہ حکم سن کر)بعض افراد کھڑے ہوئے اور چھلانگے لگانے کو تیار ہوگئے۔جب عبداللہرضی اللہ عنہ نے دیکھا کہ یہ لوگ (آگ میں) کودنے والے ہیں تو فرمایا :رک جاؤ میں تو تم سے مذاق کرہا تھا۔حضرت ابو سعید ؓ نے فرمایا:جب ہم واپس (مدینہ)آئے توصحابہ نے یہ بات رسول اللہ ﷺ کے گوشوار کی۔رسول اللہ ﷺنےفرمایا:ان(امیروں)میںسے جو کوئی بھی تمہیں اللہ کی نافرمانی کا حکم دے اس کی اطاعت نہ کرو۔