You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَفْوَانَ قَالَ وَكَانَتْ تَحْتَهُ ابْنَةُ أَبِي الدَّرْدَاءِ فَأَتَاهَا فَوَجَدَ أُمَّ الدَّرْدَاءِ وَلَمْ يَجِدْ أَبَا الدَّرْدَاءِ فَقَالَتْ لَهُ تُرِيدُ الْحَجَّ الْعَامَ قَالَ نَعَمْ قَالَتْ فَادْعُ اللَّهَ لَنَا بِخَيْرٍ فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ دَعْوَةُ الْمَرْءِ مُسْتَجَابَةٌ لِأَخِيهِ بِظَهْرِ الْغَيْبِ عِنْدَ رَأْسِهِ مَلَكٌ يُؤَمِّنُ عَلَى دُعَائِهِ كُلَّمَا دَعَا لَهُ بِخَيْرٍ قَالَ آمِينَ وَلَكَ بِمِثْلِهِ قَالَ ثُمَّ خَرَجْتُ إِلَى السُّوقِ فَلَقِيتُ أَبَا الدَّرْدَاءِ فَحَدَّثَنِي عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ ذَلِكَ
It was narrated from Safwan bin ‘Abdullah bin Safwan said that he was married to a daughter of Abu Darda’. He came to her and found Umm Darda’ there, but he did not find Abu Darda’. She said to him: “Do you intend to perform Hajj this year?” He said: “Yes.” She said: “Pray to Allah for us to grant us goodness, for the Prophet (ﷺ) used to say: ‘The supplication of a man for his brother in his absence will be answered. By his head there is an angel who says Amin to his supplication, and every time he prays for his brother, he says: “Amin, and the same for you.’” He said: “Then I went out to the marketplace where I met Abu Darda’, and he told me something similar from the Prophet (ﷺ).”
حضرت صفوان بن عبداللہ بن صفوان رحمۃ اللہ سے روایت ہے کہ حضرت ابو دردا رضی اللہ عنہ کی بیٹی ان(صفوان)کے نکاح میں تھیں۔وہ ان کے ہاں آئے تو ام دردا ضی اللہ عنہاسے ملاقات ہوئی‘حضرت ابو دردا رضی اللہ عنہ (گھر میں) نہ ملے ۔ام دردا ضی اللہ عنہا نے کہا:آپ کا اس سال حج کا ارادہ ہے؟انھوں نے کہا جی ہاں۔ فرمایا : تو ہمارے لیے بھی دعائے خیر کرنا کیونکہ نبیﷺ فرمایا کرتے تھے:’’آدمی کی اپنے بھائی کے حق میں اس کی عدم موجودگی میں کی ہوئی دعا مقبول ہے ۔دعا کرنے والے کے سر کے قریب ایک فرشتہ اس کی دعا پر آمین کہتا ہے۔جب بھی وہ اس(غیر موجود بھائی) کے حق میں دعا کرتا ہے فرشتہ کہتا ہے:آمین اور تجھے بھی یہ کچھ نصیب ہو۔‘‘انھوں نے فرمایا: پھر میں بازار گیا تو حضرت ابو دردا رضی اللہ عنہ سے ملاقات ہو گئی تو انھوں نے بھی مجھے نبیﷺ کا یہی فرمان سنایا۔